Maktaba Wahhabi

132 - 239
محاسب کا محاسبہ ایک مرتبہ ایک کمپنی میں ایک ورکر کو کمپنی کا محاسب تنخواہ دینے میں ٹال مٹول کرنے لگا۔ عید کا موقع تھا، دو تین دن بعد عید تھی۔ تنخواہ کا وقت ہو چکا تھا اور ورکز اپنی تنخواہیں لے رہے تھے۔ مگر جب مذکورہ ورکر تنخواہ لینے کے لیے پہنچا تو محاسب تاؤ دکھانے لگا۔ اس کے اس غلط رویے نے ورکر کو مجبور کر دیا کہ وہ تنخواہ عید کے بعد ہی لے۔ عید گزر گئی۔ عید کے بعد دفتر کھلا تو بھی محاسب تنخواہ دینے میں ایسی حرکتیں کرنے لگا جیسے کمپنی کا مالک ہو (حالانکہ اچھے مالکان اس طرح اوچھی حرکتیں کرنے سے گریز کرتے ہیں )۔ ورکر نے یہ زیادتی دیکھی تو محاسب کا بروقت نوٹس لیا اور کہنے لگا: ’’جناب! آپ جو تنخواہ دینے کے لیے بار بار مجھے دوڑا رہے ہیں ، لگتا ہے آپ کو جیب خاص سے یہ تنخواہ دینی ہے۔ در اصل آپ خود کو مالکِ کمپنی کی کرسی پر سمجھ بیٹھے ہیں ۔ جبکہ آپ بھی ایک ورکر ہیں اور میں بھی ایک ورکر۔ یہ انتہائی ذلیل حرکت ہے کہ آدمی اپنے وقتی عہدے کا ناجائز استعمال کرے۔ اس قسم کی حرکت اچھے لوگوں کا شیوہ نہیں اور ہاں ! آپ جو یہ جھوٹا اور بے وزن احسان جتلانے کی مجھ پر بے جا کوشش کر رہے ہیں کہ آپ نے میری تنخواہ نہیں کاٹی ہے، تو یہ بھی آپ اپنے دائرے سے باہر بات کر رہے ہیں ۔ سب جانتے ہیں کہ اِس کمپنی میں کوئی بھی کام مالک کی اجازت کے بغیر نہیں ہوتا۔ حتی کہ آپ یا آپ جیسے اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کرنے والے بے مروت لوگ بھی مالک کے اشارے کے بغیر ایک قدم آگے نہیں بڑھا سکتے۔ آپ کو بھی پھونک پھونک کر قدم رکھتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ یہ جو تنخواہ دینے میں آپ زیادتی کر رہے ہیں
Flag Counter