Maktaba Wahhabi

47 - 239
غیداء وحسان یہ قصہ ہر اس لڑکی کے لیے تحفہ ہے جو لڑکے کو لڑکی پر اور بھائی کو بہن پر فضیلت دینے کے دردناک تجربے سے گزر رہی ہو۔ غیداء کا اپنے بھائی کے ساتھ قصے کی تفصیل سولہ سال پر مشتمل ہے۔ غیداء ایک نازک اور تہذیب یافتہ بچی تھی جو گھر کے آنگن میں ستاروں کی طرح چمکتی رہتی تھی اور اپنے بھائی حسان کو حد سے زیادہ چاہتی تھی، جبکہ گھر کے دوسرے افراد بھی حسان کو اہمیت دیتے تھے اور حسان بھی اپنی بہن کو اسی طرح چاہتا تھا۔ کبھی اس کے لیے مفید کیسٹیں اور کتابیں لاتا تو کبھی اپنے جیب خرچ میں سے اسے پیسے دیتا اور اگر اس نے معذرت کی تو اس کے بدلے قیمتی تحفے لا کر دیتا تاکہ وہ قرآن پاک کے حفظ کے لیے جایا کرے، اس طرح سے بھائی بہن کا آپس میں پیار و محبت کا ایک لمبا قصہ ہے جس کی تفصیل کا مقام نہیں ہے۔ غیداء کہتی ہے کہ ایک دن ہم لوگ والدین کے ہمراہ اپنی کھیتیوں کی طرف گئے جو ہرے بھرے پھل دار درختوں اور خوبصورت خوشبودار سرخ و سفید پھولوں سے گھرے ہوئے تھے۔ وہاں ہم سب خوب کھیلے کودے اور باتیں کیں ۔ پھر ظہر کے بعد اپنے چھوٹے بھائی بہنوں کے ساتھ سوئمنگ پول میں نہانے لگی جب کہ پانی کی ٹھنڈک میرے جسم اور ہتھیلیوں کو گدگدا رہے تھے اور سورج کی کرنیں میرے بالوں کو اس طرح خوبصورت بنا رہی تھیں جیسے وہ بال نہیں بلکہ سونے کے تار ہوں اور میرے والدین ہم لوگوں کے اردگرد کی سبز چٹائیاں بچھا کر ہم لوگوں کو ہنستے کھیلتے دیکھ کر خوش ہو رہے تھے۔ پورا دن منٹوں اور سیکنڈوں میں ایسے گزر گیا کہ پتا ہی نہ چلا یہاں تک کہ ابو نے چلنے کا اعلان کیا تو میرے بھائی حسان نے گاڑی ڈرائیو کرنا چاہی تو ابو بھی راضی ہوگئے۔ چنانچہ سفر کی دعا پڑھ کر انہوں نے گاڑی چلانا شروع کر
Flag Counter