خوبصورت ہو گئیں جیسے ہرن کی موٹی خوبصورت آنکھ ہوتی ہے اور یہ اس بی بی کی کرامت تھی۔ جس شخص نے دیکھا ان کے بارے میں ابوحاتم کہتے ہیں کہ وہ عالم تھے۔ امام ذہبی کہتے ہیں کہ وہ سچائی میں مشہور تھے یعنی شعیب بن محرز عالم، نیک اور معزز آدمی تھے کہ شہر بصرہ کے محتسب کے گھر میں دیکھنے کا واقعہ پیش آیا۔ یوں شہر میں جو بات معروف ہوئی اس کی معزز لوگوں کے ذریعہ تصدیق ہوئی .... میری بہنو! قابل غور بات یہ ہے کہ وہ اللہ کی بندی .... کسی پیر اور دربار پر نہیں گئی .... اپنی دعا میں کسی کا واسطہ وسیلہ اس نے نہیں ڈالا .... اس نے قرآن میں پیغمبروں کے واقعات کی روشنی میں اللہ کے حضور دعا کی۔ بی بی موحدہ تھی۔ ایک اللہ پر پختہ ایمان رکھنے والی تھی .... رات بھر عبادت کرتی رہی اور آخر دل کی گہرائیوں سے رب کے حضور دعا کی تو اللہ تعالیٰ نے اس کی دعا کو قبول فرما لیا اور بصرہ شہر میں اللہ کی بندی جو بصیرت والی تھی وہ بصارت والی بھی بن گئی۔
(ماخوذ از مومن عورتوں کی کرامات، امیر حمزہ)
٭٭٭
|