Maktaba Wahhabi

374 - 531
اندازہ کیا جا سکتا ہے اور شاید ان کے شاگردوں کی کثرت تعداد کے پیش نظر امام ذہبی نے یہ کہہ کر کہ ان سے بہت بڑی جماعت نے احادیث روایت کی ہیں ‘‘ چند شاگردوں کے ذکر پر اکتفا کیا ہے۔ جو یہ ہیں : حسن بصری، محمد بن سیرین، شعبی، ابو قلابہ،مکحول، عمر بن عبد العزیز، ثابت بنانی، بکر بن عبد اللہ مزنی، زہری، قتادہ، ابن منکدر، اسحاق بن عبد اللہ بن أبی طلحہ، عبد العزیز بن صھیب، شعیب بن جحاب، عمرو بن عامر کوفی، سلیمان تیمی، حمید طویل، یحییٰ بن سعید انصاری، کثیر بن مسلم، عیسی بن طہمان اور عمر بن شاکر۔ امام ذھبی نے مزید یہ لکھا ہے کہ ان کے ثقہ شاگردوں کا سلسلہ ۱۵۰ھ تک باقی رہا۔ انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے براہ راست اور ابو بکر، عمر، عثمان، معاذ بن جبل، أسید بن خضیر، ابو طلحہ، اپنی والدہ ام سلیم بنت ملحان، اپنی خالہ ام حرام، ان کے شوہر عبادہ بن صامت، ابو ذر، مالک بن صعصعہ، ابو ہریرہ اور فاطمہ رضی اللہ عنہم سے بالواسطہ کثیر تعداد میں احادیث روایت کی ہیں ۔‘‘[1] ابن الجوزی کی ’’تلقیح فہوم الأثر‘‘ کے مطابق ان کی مرویات کی تعداد ۲۲۸۶ اور مسند امام احمد کے مطابق ۲۱۷۸ ہے۔ انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے مذکورہ بالا شاگردوں میں سے محمد بن سیرین، قتادہ اور ابو قلابہ نہ صرف یہ کہ کتابت حدیث کے حق میں تھے، بلکہ احادیث قلم بند بھی کر لیا کرتے تھے۔[2] خود انس رضی اللہ عنہ اپنے بیٹوں سے فرمایا کرتے تھے کہ ’’اے میرے بیٹو! علم حدیث کو کتاب کے ذریعے محفوظ کر دو۔[3] ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہ کا شمار بھی مکثرین صحابہ میں ہوتا ہے۔ ان کی مرویات کی تعداد ۲۲۱۰ ہے، جن میں سے ۱۷۴ حدیثیں متفق علیہ ہیں اور ۵۴ حدیثوں کی تخریج میں امام بخاری منفرد ہیں اور ۶۹ حدیثوں میں امام مسلم۔ ام المؤمنین سے حدیثیں روایت کرنے والوں میں کچھ تو صحابہ کرام ہیں اور کثیر تعداد میں تابعی ہیں جن کی تعداد ۱۵۰ سے زیادہ ہے ان کی وفات ۵۷ھ میں ہوئی ایک تو ام المؤمنین ہونے کی حیثیت سے دوم صحابیات میں سب سے بڑی محدثہ اور فقیہہ ہونے کی وجہ سے وہ بجائے خود ایک مدرسہ تھیں ۔[4] ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرنے والوں میں ابن عمر اور ابن عباس رضی اللہ عنہم کا بھی شمار ہوتا ہے اور ابن عباس اپنے شاگردوں کو کتابت حدیث کی تلقین کرتے تھے۔[5] مذکورہ بالا حدیثوں سے معلوم ہوا کہ صحابۂ کرام اور ان سے حدیث روایت کرنے والے تابعین میں بکثرت ایسے
Flag Counter