Maktaba Wahhabi

280 - 531
ہے وہیں یہ بھی اعلان کر رہا ہے کہ انہوں نے حدیث کا مطالعہ اس حیثیت سے نہیں کیا ہے کہ یہ بھی ماخذ شریعت ہے اور مسلم کی حدیث کہہ کر انہوں نے حدیث کے بارے میں اپنے مبلغ علم کو آشکار کر دیا ہے، کیونکہ یہ حدیث بخاری میں چار مقامات پر بڑی تفصیل سے آئی ہے۔ (۳۲۰۸۔ ۳۳۳۲، ۶۵۹۴، ۷۴۵۴) اور مسلم میں صرف ایک جگہ (۲۶۴۳) یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے روایت کی ہے اور امام بخاری اس کو مختلف ابواب کے تحت ان سے متعدد سندوں کے ساتھ لائے ہیں ، اور امام مسلم نے ایک ہی جگہ اس کی مختلف سندیں بیان کر کے اس کا متن درج کر دیا ہے، دونوں کتابوں میں حدیث کے متن میں اس کے علاوہ کوئی اختلاف نہیں ہے کہ صحیح مسلم میں شقی وسعید کے بعد ’’فوالذی لا اِلٰہ غیرہ‘‘ کا جو فقرہ آیا ہے وہ صحیح بخاری میں نہیں ہے، بلکہ صرف ایک جگہ (۶۵۹۴) ’’فواللہ‘‘ آیا ہے۔ شیخ غزالی نے اپنی کتاب حدیث کی تشریعی حیثیت کو مشکوک بنانے کی غرض سے لکھی ہے جس کا تقاضا یہ تھا کہ وہ جس حدیث کو موضوع بحث بناتے تو کم سے کم اتنا ہی معلوم کر لیتے کہ اس کا اصل ماخذ کون سی کتاب ہے اور دوسرا کام یہ کرتے کہ حدیث کا پورا متن درج کرکے اس کے ہر ہر فقرے پر علمی بحث کرکے یہ دکھاتے کہ یہ فلاں فلاں مقام پر قرآنی بیان سے ٹکراتی ہے ورنہ اعتراض وتنقید کرنا تو بہت آسان ہے جو ہر شخص کر سکتا ہے میں اس حدیث کی سند کے ساتھ اس کا متن درج کر رہا ہوں ، پھر یہ دکھاؤں گا کہ اس کا کوئی بھی فقرہ قرآن کے خلاف نہیں ہے اور اس سے ’’جبر‘‘ کا مفہوم نکالنا ہٹ دھرمی کے سوا کچھ نہیں ۔ حدیث کی سند اور متن: ((حدثنا أبو الولید ہشام بن عبدالملک: حدثنا شعبۃ: أَنبأنی سلیمان الأعمش قال: سمعت زید بن وہب، عن عبداللّٰه قال: حدثنا رسول اللّٰه وہو الصادق والمصدوق، قال: إن أحدکم یجمع فی بطن أمہ أربعین یوماً، ثم علقۃ مثل ذلک، ثم یکون مضغۃ مثل ذلک، ثم یبعث اللّٰه ملکا فیؤمر بأربعۃ: برزقہ وأجلہ، وشقی أو سعید، فواللّٰه إن أحدکم (أوالرجل) یعمل بعمل أہل النار، حتی ما یکون بینہ وبینہا غیر باع أوزراع فیسبق علیہ الکتاب فیعمل بعمل أہل الجنۃ فید خلہا وان الرجل لیعمل بعمل أہل الجنۃ حتی ما یکون بینہ وبینہا غیر ذراع أوزراعین، فیسبق علیہ الکتاب فیعمل بعمل أہل النار فید خلہا۔)) [1] ’’ہم سے ابو الولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا، کہا: ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا: مجھے سلیمان اعمش نے خبر دی، کہا: میں نے زید بن وہب کو عبداللہ (بن مسعود) سے روایت کرتے ہوئے سنا ہے: انہوں نے
Flag Counter