Maktaba Wahhabi

144 - 531
’’جو بھی برائی کرے گا اس کا بدلہ پائے گا۔‘‘ قرآن بار بار یہ کہتا ہے کہ صرف شرک ایسا گناہ اور جرم ہے جس کی بخشش نہیں ہے: ﴿اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ﴾ (النساء:۴۸) ’’درحقیقت اللہ اپنے ساتھ شرک کیے جانے کو معاف نہیں کرے گا، اس کے سوا جو گناہ ہیں ان کو جس کے لیے چاہے معاف کردے گا۔‘‘ یہودیوں کے جس عقیدے کو قرآن نے ان کا من گھڑت عقیدہ کہہ کر رد کیا ہے وہ یہ کہ یہودیت سے انتساب جہنم سے نجات اور دخولِ جنت کا ضامن ہے: ﴿وَ قَالُوْا لَنْ تَمَسَّنَا النَّارُ اِلَّآ اَیَّامًا مَّعْدُوْدَۃً﴾ (البقرہ:۸۰) ’’ان کا دعویٰ ہے کہ دوزخ کی آگ ہمیں چھونے والی نہیں ہے سوائے چند گنے چنے دنوں کے۔‘‘ اس عقیدے کی تردید کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿بَلٰی مَنْ کَسَبَ سَیِّئَۃً وَّ اَحَاطَتْ بِہٖ خَطِیْئَتُہٗ فَاُولٰٓئِکَ اَصْحٰبُ النَّارِہُمْ فِیْہَا خٰلِدُوْنَ، وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوْا الصّٰلِحٰتِ اُولٰٓئِکَ اَصْحٰبُ الْجَنَّۃِ ہُمْ فِیْہَا خٰلِدُوْن، ﴾ (البقرہ:۸۱۔۸۲) ’’کیوں نہیں ، جو بھی بدی کمائے گا اور اس کی بدکاری اس کو اپنی لپیٹ میں لیے رہے گی ایسے ہی لوگ دوزخی ہیں جو اس میں ہمیشہ رہیں گے اور جو لوگ ایمان لائیں گے اور نیک عمل کریں گے وہی جنتی ہیں جو اس میں ہمیشہ رہیں گے۔‘‘ زیر بحث حدیث اس قانون الٰہی کے خلاف نہیں ہے، البتہ اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ گناہوں کے ارتکاب سے ایمان گھٹتے گھٹتے رائی کے دانے کے برابر ہوجاتا ہے، مگر اس کا وجود ختم نہیں ہوتا اور ایمان میں یہ کمی بیشی خود قرآن سے ثابت ہے۔ ارشاد ربانی ہے: ﴿وَ اِذَا تُلِیَتْ عَلَیْہِمْ اٰیٰتُہٗ زَادَتْہُمْ اِیْمَانًا﴾ (الانفال:۲) ’’اور جب ان پر اس کی آیتیں تلاوت کی جاتی ہیں تو ان کی ایمانی حالت میں اضافہ کردیتی ہیں ۔‘‘ یعنی کتاب اللہ کی آیتیں سننے سے اہل ایمان کے یقین و اذعان میں زیادتی ہوجاتی ہے اور جب تلاوت کتاب سے ایمان بڑھتا ہے تو عدم تلاوت اور کتاب اللہ سے غفلت کے نتیجے میں ایمان میں کمی بھی لازمی قرار پائی، کیونکہ جو چیز بڑھ سکتی ہے وہ گھٹتی بھی ہے۔ قرآن میں کہیں بھی یہ نہیں کہا گیا ہے کہ گناہوں کا ارتکاب ایمان زائل کردیتا ہے، سوائے شرک کے، صرف شرک ایک ایسا گناہ ہے جس کے ارتکاب سے ایمان معدوم ہوجاتا ہے، پھر اعمالِ خیر کا کوئی اعتبار نہیں رہ جاتا اور قرآن کے
Flag Counter