Maktaba Wahhabi

98 - 343
الکتاب الخ کہ جب تم توریت و انجیل اور خدا کے تمام نوشتوں پر نہ چلو گے فلاح و سعادت کا منہ نہ دیکھو گے۔ یہ مقدمہ مسلم ہے۔ رہا ان کتابوں پر چلنا سو وہ ان کی تحریفات و تخریبات کی وجہ سے بجز قرآن مجید کے کہ جو ان کتابوں کا محافظ و مہیمن ہے یعنی سچا خلاصہ مع ترمیمِ الٰہی ممکن نہیں سو بغیر قرآن و نبی علیہ السلام راہ ہدایت ملنی ممکن نہیں مگر یہود و نصاریٰ اس بات کو کب ماننے والے تھے بلکہ سرکشی اور عناد کرنے والے ولیزیدن الخ اس لئے آپ کو تسلی دیتا ہے کہ پھر تم بھی کچھ ان کی اس حالت پر رنج و افسوس نہ کرو۔ فلاتاس الخ۔" [1] جب اللہ تعالیٰ نےموسیٰ کو حکم دیا کہ فرعون کو تبلیغ کریں : ﴿اذْهَبْ إِلَى فِرْعَوْنَ إِنَّهُ طَغَى ﴾ [2] اب تو فرعون کی طرف جا اس نے بڑی سرکشی مچا رکھی ہے۔ ﴿اذْهَبْ أَنْتَ وَأَخُوكَ بِآيَاتِي وَلَا تَنِيَا فِي ذِكْرِي (42) اذْهَبَا إِلَى فِرْعَوْنَ إِنَّهُ طَغَى (43) فَقُولَا لَهُ قَوْلًا لَيِّنًا لَعَلَّهُ يَتَذَكَّرُ أَوْ يَخْشَى﴾ [3] (اب تو اپنے بھائی سمیت میری نشانیاں ہمراہ لیے ہوئےجا،اور خبردار میرے ذکر میں سستی ناکرنا(42)تم دونوں فرعون کے پاس جاؤاس نے بڑی سرکشی کی ہے(43)اسے نرمی سے سمجھاؤکہ شاید وہ سمجھ لےیاڈرجائے(44)۔) تو طبعی طور پر ان کو خوف دامن گیرہوا، ان کے خوف قرآن نے ان الفاظ میں بیان کیا ہے: ﴿ قَالَا رَبَّنَا إِنَّنَا نَخَافُ أَنْ يَفْرُطَ عَلَيْنَا أَوْ أَنْ يَطْغَى ﴾ [4] دونوں نےکہا:اے ہمارےرب!ہمیں خوف ہےکہ کہیں فرعون ہم پر کوئی زیادتی ناکرے یا اپنی سرکشی میں بڑھ ناجائے۔ تو اللہ نے صاف طور پر فرمادیا: ﴿قَالَ لَا تَخَافَا إِنَّنِي مَعَكُمَا أَسْمَعُ وَأَرَى ﴾ [5]
Flag Counter