رنگے ہاتھوں پکڑ لیا اور جب تحقیق کرنے لگے تو میں نے سب کچھ اعتراف کر لیا، میرے شوہر اچھے تھے انہوں نے مجھے کبھی رسوا نہیں کیا اور نہ ہی میرے گھر والوں کو کچھ بتایا۔ کہنے لگے: میں تمہیں اتنا چاہتا ہوں کہ تمہارے بغیر ایک پل بھی نہیں رہ سکتا اور میں تھی کہ ان سے نفرت پر اتر آئی تھی اور وہ بھی انٹرنیٹ کو لے کر۔ انہوں نے اتنا سب ہو جانے کے باوجود کبھی میرے ساتھ بدسلوکی نہیں کی اور نہ ہی میرے حقوق میں کوئی کوتاہی برتی، لیکن میں اندھی ہو چکی تھی، مجھے ہوش تب آیا جب سب کچھ لٹ چکا تھا، وہی نوجوان جو اپنے شوہر سے میری دوریوں کا سبب بنا، کہتا تھا کہ تمہارے علاوہ آج تک مجھے کوئی پسند ہی نہیں آیا۔
اور اپنی زندگی میں تم سے زیادہ خوبصورت کسی کو پایا ہی نہیں بلکہ تم میری زندگی میں آنے والی سب سے خوبصورت اور اچھی انسان ہو لیکن آج اس کی باتوں نے مجھے کس قدر صدمے میں ڈال دیا، کہنے لگا: اگر مجھے شادی کرنی ہے تو تم جیسی سے کبھی نہیں کر سکتا ، جس کا میرے علاوہ دوسروں سے تعلق ہو اور اسے میں نے انٹرنیٹ کے ذریعہ جانا ہو اور اگر مجھے انٹرنیٹ کے ذریعے شادی کرنا بھی ہو تو تم جیسی بڑی عمر والی سے نہیں بلکہ چھوٹی عمر کی لڑکی سے شادی کروں گا جس کو جیسے چاہوں رکھوں نہ کہ تمہاری طرح کی عورتوں سے جو اپنے شوہروں کے ساتھ بے وفائی کرتی ہیں ۔ میں قسم کھا کر کہتی ہوں کہ اس کی باتوں کو بغیر کسی کمی و زیادتی کے میں نے نقل کر دیا، ان حالات میں میں اس قدر پریشان ہوں کہ خودکشی کے بارے میں سوچ رہی ہوں ، ممکن ہے کہ جب میرا واقعہ آپ تک پہنچے تو میں اپنی جان دے چکی ہوں یا پھر اللہ تعالیٰ مجھے ہدایت دے دے اور ان اندھیرے راستوں سے دور کر دے۔
میں ایسے لوگوں کو کہوں گی جنہوں نے میری زندگی کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے کہ عنقریب وہ وقت آنے والا ہے جب تم لوگ انسان کو دھوکہ کھاتے خود ہی دیکھ لو گے۔
بس میری دعا صرف اتنی ہے کہ میں اپنی آنکھوں سے اس انسان کا یا اس کے اہل وعیال کے ساتھ ہی سب کچھ ہوتا دیکھ سکوں جس نے مجھے اس انجام تک پہنچایا۔
کتنا سچا اور خوفناک واقعہ ہے۔ شاید ان خیانت کرنے والیوں کا یہی انجام ہوتا ہے۔
|