Maktaba Wahhabi

208 - 239
( (أَنْتَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ)) ’’تم انس بن مالک ہو۔‘‘ انس بن مالک نے جواب دیا: ہاں ۔ حجاج نے کہا: ( (أَنْتَ الَّذِیْ تَدْعُوْ عَلَیْنَا وَ تَسُبُّـنَا)) ’’آپ وہی ہیں جو مجھے گالیاں دیتے ہیں اور میرے لیے بددعا کرتے ہیں ۔‘‘ انس بن مالک: ہاں ۔ حجاج: آخر اس کی وجہ کیا ہے؟ انس بن مالک: ( (لِأَنَّکَ عَاصٍ لِرَبِّکَ مُخَالِفٌ لِسُنَّۃِ نَبِیِّکَ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَ تُعِزُّ أَعْدَائَ اللّٰہِ وَ تُذِلُّ أَوْلِیَائَ اللّٰہِ)) ’’کیونکہ تم اللہ کی نافرمانی کرتے ہو۔ اللہ کے رسول کی مخالفت کرتے ہو۔ تم دشمنان اسلام کو تو عزت و احترام دیتے ہو مگر اولیاء اللہ کو رسوا کرتے ہو۔‘‘ حجاج غصے میں آ گیا اور کہنے لگا: آپ کو معلوم ہے کہ میں آپ کے ساتھ کیا سلوک کرنے والا ہوں ؟ انہوں نے فرمایا: مجھے تو معلوم نہیں ۔ حجاج نے کہا: میں آپ کو نہایت برے طریقے سے قتل کر دوں گا۔ حضرت انس نے اس وقت یہ تاریخی کلمات ارشاد کیے: ( (لَوْ عَلِمْتُ أَنَّ ذٰلِکَ بِیَدِکَ لَعَبَدْتُّکَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ)) ’’اگر مجھے معلوم ہوتا کہ موت و زندگی تمہارے ہاتھ میں ہے تو میں اللہ کو چھوڑ کر تمہاری پوجا کرتا۔‘‘ حجاج نے کہا: ایسا میرے بس میں کیوں نہیں ہے؟ حضرت انس نے فرمایا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک ایسی دعا سکھائی ہے کہ جو شخص اس دعا کو ہر روز صبح کے وقت پڑھے گا ( (لَمْ یَکُنْ لِأَحَدٍ عَلَیْہِ سَبِیْلٌ)) ’’کوئی اس پر غلبہ نہ پا سکے گا۔‘‘ اور آج صبح میں نے یہ دعا پڑھی ہے۔
Flag Counter