Maktaba Wahhabi

149 - 239
( (مَا لَکِ تَبْکِینَ یَا فَاطِمَۃُ! فَوَاللّٰہِ لَقَدْ أَنْکَحْتُکِ أَکْثَرَھُمْ عِلْمًا وَأَفْضَلَھُمْ حِلْمًا وَأَوَّلَھُمْ سِلْمًا۔)) ’’فاطمہ! تجھے کیا ہو گیا ہے؟ تو رو رہی ہے؟ اللہ کی قسم! میں نے تیری شادی ایسے آدمی سے کی ہے جو سب لوگوں سے زیادہ علم رکھتا ہے، سارے لوگوں سے زیادہ حلم و بردباری والا ہے، اور سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والا ہے۔‘‘ شادی کے بعد شب زفاف کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو بلا کر فرمایا: ( (لَا تُحَدِّثَنَّ شَیْئًا حَتَّی تَلَقَّانِیْ۔)) ’’مجھ سے ملنے سے قبل کوئی بھی بات (فاطمہ سے) مت کرنا۔‘‘ چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی کا پیالہ منگوایا اور وضو کرکے اس کا بقیہ پانی حضرت علی رضی اللہ عنہ کے اوپر انڈیل دیا اور پھر یہ دعا فرمائی: ( (اَللّٰہُمَّ بَارِکْ فِیھِمَا وَبَارِکْ عَلَیْہِمَا وَبَارِکْ لَہُمَا فِی نَسْلِھِمَا۔)) ’’اے اللہ! ان دونوں (میاں بیوی) میں برکت کا ظہور فرما، ان کے اوپر برکتوں کی بارش کر اور ان کی نسل میں برکت دے۔‘‘[1] ٭٭٭
Flag Counter