Maktaba Wahhabi

63 - 531
اسی طرح صحابہ کرام کے وہ بچے بھی تابعین میں شمار ہوتے ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ پاک میں پیدا ہوئے، لیکن ان کے سن شعور کو پہنچنے سے پہلے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوگئی، تو یہ لوگ روایتِ حدیث کے حوالہ سے تابعی شمار کیے جاتے ہیں ، مگر چونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو دیکھا تھا، اس لیے ان کا شمار کمسن صحابہ میں ہوتا ہے، جیسے: عبد اللہ بن ابی طلحہ، ابوامامہ اسعد بن سہل بن حنیف، ابوادریس خولانی اور محمد بن ابی بکر الصدیق رضی اللہ عنہم وغیرہ۔ مدینہ میں سکونت پذیر جن ائمہ حدیث و فقہ کو ’’فقہائے سبعہ‘‘ کہا جاتا ہے، ان کا شمار اکابر تابعین میں ہوتا ہے، جن کے نام ہیں : ۱: سعید بن مسیب متوفی (۹۲ھ مطابق ۷۱۲ء) ۲: قاسم بن محمد متوفی (۱۰۶ ھ مطابق ۷۲۴ء) ۳: عروہ بن زبیر متوفی (۹۲ھ مطابق ۷۱۲ء) ۴: خارجہ بن زید متوفی (۱۰۰ھ مطابق ۷۱۸ء) ۵: ابوسلمہ بن عبد الرحمن متوفی (۹۴ھ مطابق ۷۱۲ء) ۶: عبید اللہ بن عبد اللہ بن عبد متوفی ۹۸ھ مطابق ۷۱۶ء) ۷: سلیمان بن یسار متوفی ۱۰۷ھ مطابق ۷۲۵ء) اوپر یہ بات بیان کی جاچکی ہے کہ سب سے آخر میں وفات پانے والے صحابی حضرت عامر بن واثلہ رضی اللہ عنہ کی تاریخ وفات ۱۱۰ھ مطابق ۷۲۸ء ہے اور ان سے پہلے وفات پانے والے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی تاریخ وفات ۹۳ھ مطابق ۷۱۱ء ہے، اب دونوں تاریخوں کو سامنے رکھئے اور فقہائے سبعہ کی تواریخ وفات پر غور کیجیے تو یہ حقیقت عیاں ہوجائے گی کہ طبقہ صحابہ میں طبقۂ تابعین داخل اور پیوست ہے اور جس طرح قرآن پاک صحابہ کے سینوں سے تابعین کے سینوں میں منتقل ہورہا تھا ٹھیک اسی طرح حدیث بھی صحابہ کے سینوں سے تابعین کے سینوں میں منتقل ہورہی تھی اور اسی اہتمام سے منتقل ہورہی تھی جس اہتمام سے قرآن منتقل ہورہا تھا، اس لیے کہ صحابہ کرام، تابعین اور تبع تابعین کی نگاہوں میں شرعی ماخذ ہونے کے اعتبار سے قرآن و حدیث یا کتاب و سنت میں ذرہ برابر بھی فرق نہیں تھا اور دونوں میں یہ عدم فرق اللہ کی کتاب میں بصراحت مذکور اللہ تعالیٰ کے حکم پر مبنی تھا۔ فقہائے سبعہ کے مخصوص طور پر ذکر سے کسی کو یہ دھوکا نہ ہو کہ تابعین میں ان کے مقام و مرتبہ کا کوئی اور نہیں تھا، بلکہ ان سات ناموں کا ذکر صرف ان کی شہرت کے اعتبار سے کیا گیا ہے، ورنہ ان کے ہم پلہ، بلکہ ان پر فوقیت رکھنے والے ایک دو نہیں ، سیکڑوں دوسرے تابعی بھی موجود تھے۔ حدیث کی تحصیل و تبلیغ یا تعلیم کے مظاہر کو قارئین کے سامنے پیش کرنے کے لیے میں مدینہ کے فقہائے سبعہ کا مختصراً
Flag Counter