Maktaba Wahhabi

524 - 531
معبود مگر میں ، لہٰذا میری عبادت کرو۔ ‘‘ اس توحید الوہیت یا توحید عبادت کی دعوت سے پورا قرآن بھرا پڑا ہے ، ارشاد الٰہی ہے: ﴿لَا تَجْعَلْ مَعَ اللّٰہِ اِلٰھًا اٰخَرَ فَتَقْعُدَ مَذْمُوْماً مَخْذُوْلاً ﴾ (الاسراء:۲۲) ’’اللہ کے ساتھ دوسرا معبود مت بنا ورنہ مذموم بن کر اور بے یارو مددگار رہ کر بیٹھا رہ جائے گا۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب عزیز میں توحید ربوبیت کی دعوت نہیں دی ہے ، کیونکہ عرب مشرکین اور دوسری مشرک قومیں ربوبیت میں اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں مانتی تھیں ، اس لیے اللہ تعالیٰ نے ان کی اس توحید ربوبیت کو اپنی توحید الوہیت پر دلیل بنا کر ان پر حجت قائم کی ہے ، بایں طور کہ جب تم صرف اللہ تعالیٰ کو اپنا اور کائنات کا خالق، مالک ،رازق اور مدبر مانتے ہو تو اس کا تقاضا یہ ہے کہ تم صرف اسی کو اپنا معبود بھی بناؤ اس بات کو قرآن پاک میں مختلف اندازوں میں اور مختلف اسلوبوں میں بتایا اور سمجھایا گیا ہے ،مثلا فرمایا: ﴿یٰاَیُّھَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ وَالَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ﴾ (البقرۃ:۲۱) ’’اے لوگو! اپنے اس رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے لوگوں کو پیدا کیا ہے ۔‘‘ یعنی جو اللہ تنہا صفتِ تخلیق سے موصوف ہے اور اس صفت میں اس کا کوئی شریک نہیں ہے، لہٰذا تنہا وہی مستحق عبادت ہے ۔ سورۃ نمل میں اللہ تعالی نے اپنی ربوبیت کے متعدد مظاہر بیان کرتے ہوئے یہ سوال کیا ہے کہ کیا اللہ کے ساتھ کوئی معبود بھی ہے ؟ (۶۰۔ ۶۴) یہ آیات بیحد مؤثر اور دل ہلا دینے والے سوالات کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کی ’’توحید الوہیت‘‘ کو بیان کرتی ہیں ، مثلا : ﴿اَمَّنْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ اَنْزَلَ لَکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ مَآئً فَاَنْبَتْنَا بِہٖ حَدَآئِقَ ذَاتَ بَہْجَۃٍ مَا کَانَ لَکُمْ اَنْ تُنْبِتُوْا شَجَرَہَا ئَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ بَلْ ہُمْ قَوْمٌ یَّعْدِلُوْن﴾ (النمل :۶۰) ’’وہ کون ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور تمہارے لیے آسمان سے پانی برسایا ، پس ہم نے اس سے ایسے خوش نما باغات اگائے جن کے درختوں کا اگانا تمہارے بس میں نہ تھا ، کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود بھی ہے ، بلکہ یہ ایسے لوگ ہیں جو غیر اللہ کو اس کا مساوی قرار دیتے ہیں ۔‘‘ اس آیت میں اللہ تعالیٰ کی ربوبیت کے ناقابل انکار مظاہر سے صرف اس کے معبود ہونے پر استدلال کیا گیا ہے اور انداز بیان سوالیہ اختیار کیا گیا ہے جو کسی بات کو ذہن نشین کرنے اور منکرین حق کو لا جواب کر دینے کا نہایت مؤثر اسلوب ہے ۔ صرف اللہ تعالیٰ کا پوری کائنات کا خالق ہونا ایسی ناقابل انکار اور مسلم حقیقت ہے جس کو ہر دور کے مشرکین اور
Flag Counter