Maktaba Wahhabi

480 - 531
((مَا مِنْ مَوْلُوْدٍ اِلاّ یُوْلَدُ عَلیٰ الْفِطْرَۃِ ، فَاَبَوَاہُ یُھَوِّدَانِہٖ وُیُنَصِّرَانِہٖ ، کَمَا تَنْتِجُوْنَ الْبَھِیْمَۃَ ھَلْ تَجِدُوْنَ فِیْھَا جدعاء حَتّٰی تَکُوْنُوْا اَنْتُمْ تَجِِدعونَھَا)) [1] ’’ہر بچہ صرف فطرت پر پیدا ہوتا ہے ، پس اس کے والدین اس کو یہودی اور نصرانی بنا دیتے ہیں ، جیسا کہ تم جانوروں کی تولید کا کام کرتے ہو تو کیا تم ان میں کوئی کان کٹا یا ناک کٹا پاتے ہو؟ یہاں تک کہ تم خود اس کو کان کٹا یا ناک کٹا بنا دیتے ہو۔‘‘ اور سورۃ روم کی تیسویں آیت کے فقرے: لا تبدیل لخلق اللّٰہ کے تحت بخاری اور مسلم میں جو حدیث آئی ہے اس کے الفاظ ہیں : (( مَا مِنْ مَوْلُودٍ إِلَّا یُولَدُ عَلَی الْفِطْرَۃِ فَأَبَوَاہُ یُہَوِّدَانِہِ وَیُنَصِّرَانِہِ أَوْ یُمَجِّسَانِہِ کَمَا تُنْتَجُ الْبَہِیمَۃُ بَہِیمَۃً جَمْعَائَ ہَلْ تُحِسُّونَ فِیہَا مِنْ جَدْعَائَ ثُمَّ یَقُولُ فِطْرَۃَ اللّٰہِ الَّتِی فَطَرَ النَّاسَ عَلَیْہَا لَا تَبْدِیلَ لِخَلْقِ اللّٰہِ ذَلِکَ الدِّینُ الْقَیِّمُ )) [2] ’’ہر بچہ فطرت پر پیدا ہوتا ہے مگر اس کے والدین اس کو یہودی اور نصرانی یا مجوسی بنا دیتے ہیں جس طرح جانور صحیح سالم جانور ہی پیدا کیا جاتا ہے ، کیا تم ان میں کوئی کان کٹا یا ناک کٹا محسوس کرتے ہو؟ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے : لازم پکڑو اللہ کے اس دین فطرت کو جس پر اس نے لوگوں کو پیدا کیا ہے اللہ کی ساخت نہیں بدلی جا سکتی، یعنی اللہ کی تخلیق کو مت بدلو، یہی سیدھا دین ہے ۔‘‘ امام بخاری نے جو اسلام کے مغز شناس تھے، لخلق اللہ کی تفسیر لدین اللہ اور الفطرۃ کی تفسیر الاسلام کی ہے جو آیت کی صحیح تفسیر اور قرآن و حدیث دونوں کے بالکل مطابق ہے جس کی دلیل یہ ہے کہ حدیث میں یہ نہیں فرمایا گیا ہے کہ بچہ کے ماں باپ اس کو مسلمان بنا لیتے ہیں ‘‘ اس لیے کہ اس کے فطرت پر پیدا ہونے یا پیدا کیے جانے کا مطلب ہی یہ ہے کہ وہ مسلمان یعنی مؤحد پیدا ہوتا ہے ۔ حدیث میں فطرت پر پیدا ہونے والے کو صحیح سالم اور بے عیب پیدا ہونے والے جانور سے تشبیہ دی گئی ہے اور خودساختہ مذاہب اور باپ دادا کے طریقوں پر چلنے والوں کو عیب دار جانور سے اس سے یہ معلوم ہو اکہ توحید فکر و عقیدہ کی صحت سے عبارت ہے ، جبکہ شرک ایک بیماری ہے جو فکر و عقیدے کو بعد میں لاحق ہوتی ہے۔ حدیث اس بات پر بھی دلالت کرتی ہے کہ توحید فطرت سلیم اور قلب سلیم کی آواز ہے یہ باہر سے نہیں تھوپی جا سکتی، لیکن مشرکانہ مذاہب خارجی عوامل، ماحول، معاشرے کے توہمات اور باپ دادا کے غلط عقائد کی تاثیر سے پیدا ہوتے ہیں ۔ ہرشخص کے فطرت پر پیدا کیے جانے کی ایک نمایاں علامت یہ ہے ک مصائب میں گھر جانے پر ہر شخص صرف اللہ کو
Flag Counter