Maktaba Wahhabi

46 - 531
اپنی کتاب عزیز میں اپنے بندے اور رسول کو نوازا ہے اور بار بار اس کا ذکر کرکے اس کی تائید فرمائی ہے اور اس کو اسلامی عقیدہ قرار دیا ہے جس پر ایمان و یقین، پھر اقرار اور پھر اس کے مطابق زندگی نہ گزارنے والا مسلمان نہیں ہے یہ مقام مقام اطاعت و اتباع ہے، اس کو یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول و نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو قیامت تک کے لیے مسلمانوں کا مطاع و متبوع بنایا ہے، یہاں یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ حقیقی مطاع تو اللہ تعالیٰ ہے، کیونکہ وہی ہمارا خالق، مالک، رب اور معبود ہے، لیکن چونکہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت و اتباع کے بغیر ممکن ہی نہیں ہے اس لیے اللہ تعالیٰ نے خود ہی قرآن پاک میں بار بار اور مختلف انداز میں اپنی اطاعت کے ساتھ اپنے رسول کی اطاعت کا بھی حکم دیا ہے اور دونوں اطاعتوں میں کوئی تفریق نہیں کی ہے۔ قرآن پاک میں ایک بھی ایسی آیت نہیں ہے جس میں خبر یا امر کی شکل میں اللہ تعالیٰ نے صرف اپنی اطاعت کا حکم دیا ہو۔ البتہ ایسی آیت ضرور ہے جس میں رسول کی اطاعت کو اللہ کی اطاعت قرار دیا گیا ہے۔ ارشاد ربانی ہے: ﴿مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّٰہَ﴾ (النساء:۸۰) ’’جس نے رسول کی اطاعت کی درحقیقت اس نے اللہ کی اطاعت کی۔‘‘ ایسا اس لیے ہے کہ رسول کی اطاعت کے بغیر نہ تو اللہ کی اطاعت ممکن ہے اور نہ معتبر جیسا کہ میں اوپر عرض کرچکا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کا اقرار شہادتین میں داخل ہے، اور کلمہ شہادتین اسلام کی کنجی اور مفتاح ہے جس کے بغیر اسلام میں داخل ہونا ہی ممکن نہیں ۔ شہادتین کا پہلا حصہ صرف اللہ کے معبود برحق ہونے کی گواہی سے عبارت ہے اور دوسرا حصہ محمد بن عبد اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے رسول ہونے کی گواہی دینے سے، یہ دونوں گواہیاں دل کے اس ایمان و یقین اور زبان سے اس اقرار اور عمل سے یہ ثبوت دینے سے عبارت ہیں کہ حقیقی معبود صرف اللہ تعالیٰ ہے، اس کے سوا اور اس کے ساتھ جس کی بھی عبادت کی جاتی ہے یا آئندہ کی جائے گی قطع نظر اس کے کہ وہ انسانوں سے تعلق رکھتا ہے یا جنوں سے یا فرشتوں سے، نبی اور رسول سے یا ولی و بزرگ سے سب معبودان باطلہ ہیں ۔ اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے رسول ہونے کی گواہی دینے کا مطلب یہ ہے کہ محمد بن عبد اللہ قریشی اور ہاشمی صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے بندے اور رسول ہیں ۔ اس حقیقت کو اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنی کتاب عزیز میں بیان فرمادیا ہے: ﴿قُلْ یٰٓا أَ یُّہَا النَّاسُ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ اِلَیْکُمْ جَمِیْعَانِ الَّذِیْ لَہٗ مُلْکُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ یُحْیٖ وَیُمِیْتُ فَاٰمِنُوْا بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ الَّذِیْ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَکَلِمٰتِہٖ وَاتَّبِعُوْہُ لَعَلَّکُمْ تَہْتَدُوْنَ، ﴾ (الاعراف:۱۵۸) ’’کہو، اے لوگو! میں تم سب کی طرف اس اللہ کا رسول ہوں جو آسمانوں اور زمین کا مالک ہے اس کے سوا
Flag Counter