Maktaba Wahhabi

251 - 531
’’فلیمقلہ‘‘ ہے جس کے معنی بھی پوری طرح ڈبو دینے کے ہیں ۔ (۴۲۷۳) امام ابن ماجہ اور امام احمد یہ حدیث ابو ہریرہ اور ابو سعید خدری دونوں کی روایت سے لائے ہیں ۔ ابو ہریرہ کی روایت کے الفاظ تو وہی ہیں جو صحیح بخاری کے ہیں سوائے ’’کلہ‘‘ کے البتہ ابو سعید خدری کی روایت میں ’’فلیمقلہ‘‘ کے بجائے جمع کے صیغہ: ’’فامقلوہ‘‘ ہے اور ابن ماجہ کی روایت میں یہ اضافہ ہے: فإنہ یقدم السُمَّ ویؤخر الشفاء، وہ زہر تو مقدم رکھتی ہے اور تریاق کو ٹالے رکھتی ہے۔[1] امام احمد یہ حدیث دو جگہ ابو سعید خدری کی روایت سے لائے ہیں ، پہلی جگہ امام نسائی کی طرح مختصر لائے ہیں ، البتہ اس میں ’’فلیمقلہ‘‘ کے بجائے ’’فأمقلوہ‘‘ ہے۔ [2] اور دوسری جگہ حدیث کے الفاظ مختلف ہیں اور یوں ہیں : ((إن أحد جناحی الذباب سُمَّ والاخر شفاء، فَاذا وقع فی الطعام فامقلوہ، فإنہ یقدم السم ویوخر الشفاء۔))[3] ’’مکھی کا ایک پر زہر ہے اور دوسرا تریاق، لہٰذا اگر وہ کھانے میں گر جائے تو اس کو ڈبو دو، کیونکہ وہ زہر کو آگے رکھتی ہے اور تریاق کو پیچھے۔‘‘ مشہور دشمن اسلام اور منکر حدیث محمود ابو ریہ نے یہ حدیث اپنی رسوائے زمانہ کتاب: اضواء علی السنۃ المحمدیۃ [4]میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ پر طعن کے ضمن میں نقل کیا ہے اور صحیح بخاری میں اسے نقل کرنے کی وجہ سے امام بخاری کو بھی ہدف تنقید بنایا ہے۔ لیکن اوپر میں نے اس حدیث سے متعلق جو تفصیلات درج کی ہیں ان سے یہ واضح ہوگیا کہ اس کی روایت میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بھی شریک ہیں ، نیز یہ کہ یہ حدیث امام بخاری کے علاوہ امام نسائی امام ابن ماجہ اور امام احمد نے بھی اپنی اپنی سندوں سے روایت کی ہے۔ ابو ریہ نے اس حدیث پر اعتراض برائے اعتراض کیا ہے، کیونکہ اس کے پاس اور اس کے علاوہ دوسرے منکرین حدیث کے پاس اس حدیث کی عدم صحت پر کوئی معقول اور علمی دلیل نہیں ہے، بلکہ محض تسکین جذبات کی غرض سے اس نے اس پر تنقید کی ہے اور اس کے صحیح نہ ہونے کی کوئی وجہ بیان نہ کرکے اپنی حق دشمن کے ساتھ اپنے علمی افلاس کا بھی ثبوت دے دیا ہے۔ اس حدیث پاک میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکھی کے دونوں پروں کی جو خصوصیت بیان فرمائی ہے وہ در حقیقت آپ کے معجزات کے قبیل سے ہے اور یہ علم اللہ تعالیٰ نے آپ کو اسی طرح عطا فرمایا تھا جس طرح ماضی کے ایسے بہت سے واقعات سے مطلع فرمایا تھا جن سے آپ کے زمانے کا کوئی بھی شخص واقف نہیں تھا۔ صحیح بخاری کے مطابق مکھی کے ایک پر میں بیماری اور دوسرے میں شفا کے نقطہ کو مسند احمد میں مروی ابو سعید خدری
Flag Counter