Maktaba Wahhabi

102 - 531
کرنے کا ملزم امام زہری کو قرار دیتا ہو، پھر انہی پر یہ الزام کیوں ؟ (۳)… معمر بن راشد کی روایت میں اس فقرہ کا پایا جانا اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ یہ اضافہ انھوں نے ہی کیا ہے، نہ کہ زہری نے، اور اگر بالفرض یہ مان بھی لیا جائے کہ یہ اضافہ امام زہری نے کیا ہے، تب بھی وہ ادراج کے الزام سے بری ہیں ، کیونکہ ’’فیما بلغنا‘‘ کہہ کر انھوں نے یہ بات صاف کردی ہے کہ یہ فقرہ حدیث کا حصہ نہیں ہے۔ واضح رہے کہ ابن مردویہ نے اپنی تفسیر میں اس ’’بلاغ‘‘ کو ’’فیما بلغنا‘‘ کو حذف کرکے نقل کردیا ہے، اس طرح ’’فترۃ حزن النبی صلي اللّٰه عليه وسلم منھا حزنًا منہ‘‘ سے آخر تک کی پوری عبارت زہری کی روایت میں ’’مدرج‘‘ ہوگئی ہے۔[1] یہ تدلیس ہے اور امانت داری کے خلاف ہے۔ پہلی وحی کے نزول کے بعد اس کے یک بیک موقوف ہوجانے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کبیدہ خاطر اور رنجیدہ ہوجانا تو بالکل فطری تھا، لیکن اس کے نتیجے میں آپ کا خودکشی کا ارادہ کرنا عصمت انبیاء کے خلاف ہے، لہٰذا ایسی روایت کی بنیاد پر جو بے سند ہے اور اس کے ماخذ کا کوئی پتا نہیں ہے، سیرت پاک کے ضمن میں اس کا ذکر بطور استدلال جائز نہیں ہے، البتہ اگر کوئی اس کی نکارت بیان کرنے کی غرض سے اس کا ذکر کرے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ اور امام بخاری رحمہ اللہ نے اس باب میں دو صحیح ترین روایتوں کے ذکر کرنے کے بعد جن میں مذکورہ بلاغ کا کوئی ذکر نہیں ہے، معمر بن راشد کی یہ روایت صرف اس لیے نقل کی ہے تاکہ پہلی وحی کے نزول، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر اس کی طبعی اور منطقی تاثیر، پھر اس نزول کے موقوف ہوجانے کے بعد آپ کی کبیدہ خاطری سے متعلق صحیح اور قابل اعتماد واقعات کا علم ہوجانے کے بعد احادیث و سیر کی کتابوں میں متداول بعض ایسی روایات بھی علم میں آجائیں جو عصمت انبیاء سے متصادم ہونے کے ساتھ ساتھ بے سند بھی ہیں ۔ اوپر میں نے جو عرض کیا ہے اس کو سمجھنے میں اس حدیث سے مدد مل سکتی ہے جو صحیحین میں عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے اور جس میں انھوں نے فرمایا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے میمونہ رضی اللہ عنہا سے حالت احرام میں نکاح کیا تھا۔[2] جبکہ نہ یہ واقعہ صحیح ہی ہے اور نہ حالت احرام میں نکاح کرنا درست ہی ہے اور خود ام المومنین میمونہ سے یہ مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے اس وقت نکاح کیا تھا جب آپ ’’حلال تھے‘‘ اور ایک سے زیادہ حدیثوں میں محرم کو نکاح کرنے، بلکہ منگنی کرنے سے بھی منع کیا گیا ہے۔[3] لیکن ابن عباس کی حدیث صحیح ہے اور اس قول کی نسبت بھی ان سے صحیح ہے، مگر وہ معصوم نہیں تھے، اور اپنے علم کے دائرہ میں انھوں نے یہ خبر دی ہے جو ان کا ’’وہم‘‘ ہے۔
Flag Counter