Maktaba Wahhabi

243 - 281
دبانا کہ قدرے سکون ہوجائے، وہ دبانا شروع کر دے یا کوئی اور کام ہے جو کر دیتا ہے، یہ سمجھتے ہوئے کہ معزز اور محترم انسان ہے، ایک انسان کو دوسرے کے دکھ درد اور مصیبت میں اور بوقت ضرورت کام آنا انسانی شرافت ہے، یہ تو جائز صورت ہے۔ 2۔ دوسری وہ صورت جو شرک ہے، وہ وہی ہے کہ کسی کو مشکل کشا اور حاجت روا سمجھتے ہوئے کسی کی تعظیم اور احترام بجا لائے، جیسا کہ ایک آدمی باہر سے آئے اور لوگ احتراماً کھڑے ہوجائیں اور اس کی خواہش یہ ہوکہ یہ لوگ جب تک میں بیٹھا ہوں میرے احترام اور تعظیم میں دست بستہ کھڑے رہیں، یہ ممنوع چیز ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’ من أحب أن یتمثل لہ الرجال قیاماً فلیتبوأ مقعدہ من النار ‘‘[1] 3۔ اسی طرح ایک آدمی دوسرے سے ملتا ہے، اس کے آگے جھک جاتا ہے، اس میں ایک تو ہے ہاتھ سے سلام کرنا، اگر وہ بہرہ ہے یا دور ہے، آواز کا وہاں پہنچانا ذرا دشوار ہے، وہاں اشارہ بھی کر سکتا ہے اور ایک صورت یہ ہے کہ اس کے آگے جھک جاتا ہے۔ جیسا کہ ترمذی میں ہے: ’’ الرجل یلقیٰ صدیقہ أو أخاہ أینحني لہ؟ قال لا، قال: أفیلتزمہ ویقبلہ؟ قال لا، قال: أ یاخذ بیدہ یصافحہ؟ قال نعم، قال الترمذي ھذا حدیث حسن ‘‘[2]
Flag Counter