Maktaba Wahhabi

303 - 281
مسلمان ہوں، آپ نے فرمایا جھوٹ بولتا ہے، نصرانیت پر ہے، اس کا سفیر رسالت مآب کی جناب میں آیا تھا، آپ نے فرمایا تھا کہ جو خط میں نے لکھا ہے اگر وہ تمہارے پاس رہے گا، تو تمہارے ساتھ کوئی لڑائی نہ کر سکے گا، دوسری اقوام پر تمہارا غلبہ ہوگا۔ آپ کے مکتوب سے محدثین کے کام کی اہمیت واضح ہوتی ہے: اب اس مکتوب گرامی کی نقل شائع ہوچکی ہے، اس کے الفاظ بخاری سے ملتے جلتے ہیں، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ محدثین نے حدیث کی خاطر کتنی کوشش کی ہے، سند کے ذریعہ سے جو باتیں انہوں نے نقل کی ہیں، خط میں بعینہ وہی پائی گئی ہیں۔ دو یہودیوں کا قصہ: دو یہودیوں کا قصہ بھی اسی طرح ہے کہ وہ آپ کے پاس آئے اور انہوں نے آیات بینات کے متعلق سوال کیا، آپ نے اس کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا: ’’نشھد أنک نبيٌ ‘‘ آپ نے فرمایا: ’’فما یمنعکما أن تسلما‘‘[1]پھر مسلمان ہونے میں کیا رکاوٹ کیا ہے؟ محض اقرار سے ان کو مسلمان قرار نہیں دیا، یہ اقرار تو اور یہودی بھی کرتے ہیں، ان کی معرفت کا قرآن نے ذکر کیا ہے: { یَعْرِفُوْنَہٗ کَمَا یَعْرِفُوْنَ اَبْنَآئَ ھُمْ } اس کے باوصف اسلام میں داخل نہیں ہوئے تھے۔ { فَلَمَّا جَآئَ ھُمْ مَّا عَرَفُوْا کَفَرُوْا بِہٖ فَلَعْنَۃُ اللّٰہِ عَلَی الْکٰفِرِیْنَ } [البقرہ : 89] کفر بھی ہے اور معرفت بھی ہے۔ حدیث کی مناسبت: ہرقل کی حدیث گویا برزخی حدیث ہے، مطلب یہ ہے اس کا تعلق کتاب
Flag Counter