Maktaba Wahhabi

282 - 281
پوپ صاحب فرما دیتے ہیں چلو جاؤ معاف! بس اتنی حرکتِ زبان سے سارے گناہ معاف ہوجاتے ہیں اور گناہ گار بھی شاداں و فرحاں واپس آجاتے ہیں۔ عیسائیت میں پوپ کا مقام: کہتے ہیں اندلس میں عیسائیوں نے مسلمانوں سے یہ معاہدہ کیا تھاکہ مسلمانوں کے بچوں کو جبراً عیسائی نہیں بنایا جائے گا، ایک وقت آیا کہ وہاں کے ایک بادشاہ کو یہ خیال پیدا ہوا کہ اگر ان کو عیسائی بنا لیا جائے، تو بڑی نیکی کا کام ہے، جہنم سے بچ جائیں گے، ساتھ ہی اسے یہ خیال بھی آیا کہ ان سے معاہدہ ہے، ایسا نہ ہو کہ معاہدہ کی خلاف ورزی ہو اور گناہ گار ہو جاؤں، بڑے پادری صاحب کو اپنے عندیہ سے مطلع کیا کہ میں نے مسلمانوں سے معاہدہ کیا ہوا ہے، ورنہ میں مسیحیت کی بڑی خدمت کرنا چاہتا ہوں، یہ معاہدہ سدّراہ ہے، لہٰذا آپ عہد شکنی کا میرا گناہ معاف کر دیں، تو میں یہ کار خیر کر گزروں، پادری صاحب فراخ دل تھے، فوراً معاف کر دیا، اتنا بڑا جرم، جو اقوام عالم کے منشور میں بھی سنگین جرم ہے اور تمام شریعتوں میں گھناؤنا فعل ہے، چشم زدن میں معاف ہوگیا، یہ مقام و مرتبہ ہے عیسائیوں کے نزدیک پادری اور یوپ صاحب کا !! اسلام میں حلال و حرام کا اختیار: اسلام میں یہ مقام حلت و حرمت صرف اﷲ کو حاصل ہے اور گناہ معاف کرنے کے کلی اختیارات محض اﷲ تعالیٰ کو حاصل ہیں، ارشاد باری ہے: { مَنْ یَّغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اللّٰہُ } [آل عمران:135] ’’اﷲ تعالی کے ما سوا کوئی گناہ معاف نہیں کر سکتا۔‘‘ اخبارات میں یہ خبر پڑھی تھی کہ عیسائیوں نے چندہ جمع کرنے کے لیے عورتیں بھیجیں، ان عورتوں نے پوپ صاحب کو لکھا کہ لوگ چندہ دینے سے پہلے بوسہ لینے کا
Flag Counter