Maktaba Wahhabi

153 - 281
تصویر سازی اور ہماری حالتِ زار: ہمیں کوئی پروا ہی نہیں، چاہے علماء ہوں، بڑے طمطراق سے اپنی ویڈیو بنوا رہے ہیں اور عامۃ الناس ہوں، ویڈیو بن رہی ہے، شادی بیاہ کے معاملے ہوں، ہم دیوث بن جاتے ہیں، کیسے لوگ ہیں کہ یہ ہماری بہو، بیٹیاں اور خاندان کی عورتیں ہیں، ایک دو غیر محرم فوٹو گرافر کو بلا لیا جاتا ہے کہ آجا بھائی! کیمرے اٹھا کے آجاؤ، یہ میری بیٹیاں ہیں، یہ میری بیویاں ہیں اور میری خاندان کی عورتیں ہیں، اب پانچ چھ گھنٹے تم ہو اور تمہارا کیمرہ چلے، خوب ان کو دیکھو، کلوز کر کر کے دیکھو، تمہیں اختیار ہے جو چاہو کرو، وہ کیا کچھ نہ کرتا ہوگا؟ دو چار چھ گھنٹے مستقل خواتین کے اندر ہے، تصویریں بن رہی ہیں، ویڈیو بن رہی ہے، فوٹو بن رہے ہیں، وہ فارغ ہو کر اس کا شکریہ ادا کرتا ہے، تھینک یو بھائی! یہ تمہاری فیس اور تمہارا انعام ہے! دیوث کا انجام: اس مقام پر غور کرو، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’ ایک شخص ایسا ہے، جس کو جنت کی خوشبو بھی نہیں ملے گی، وہ کون ہے؟ فرمایا کہ وہ دیوث ہے۔‘‘[1] آج کے دن تجھ سے بڑھ کر کوئی دیوث نہیں، اپنی خاندان کی عورتوں میں اس نامحرم کو چھوڑ کے مطمئن ہو، وہ فخر کر رہا ہے، وہ ترقی یافتہ ہے، لعنت ہو اس ترقی پر، جو انسان کو دیوث بنا دے، پھر اس کا شکریہ ادا کرتا ہے، کتنی بڑی نحوست ہے اور کتنا بڑا اﷲ کے غضب کو دعوت دینا ہے؟!
Flag Counter