Maktaba Wahhabi

55 - 281
کرنے لگے، تو اس نے ’’ لا إلہ إلا اللّٰہ ‘‘ کلمہ پڑھ لیا، آپ نے اس کو قتل کر دیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خبر ہوئی تو کہا: اسامہ! اس نے لاإلہ إلا اللّٰہ پڑھ لیا، اﷲ کی توحید کو مان لیا، تم نے اس کے باوجود اسے قتل کر دیا؟ اسامہ رضی اللہ عنہ نے کہا: یا رسول اﷲ! اس نے تو صرف بچنے کے لیے کلمہ پڑھا تھا، وہ اس سے پہلے میرے کئی دوستوں اور کئی مسلمانوں کو شہید کر چکا تھا اور مجھ پر بھی حملہ آور ہو چکا تھا، وہ تو میں اس پر کنٹرول پانے میں کامیاب ہوگیا، ورنہ وہ میرا کام بھی تمام کر دیتا، اس نے تو جان بچانے کے لیے کلمہ پڑھا تھا! فرمایا: ’’ أشققت عن قلبہ‘‘ کیا تونے اس کے دل کو چیر کر دیکھ لیا تھا؟ اس کا سینہ شق کر کے دیکھا تھا کہ اس نے دل سے کلمہ پڑھا ہے یا اوپر سے پڑھا ہے؟ تمہیں کس نے بتایا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار فرمایا:’’یا أسامۃ! کیف تصنع بلا إلہ إلا اللّٰہ إذا جاء ک یوم القیامۃ ‘‘ [1] اے اسامہ! جب قیامت کے دن اﷲ کا دربار قائم ہوگا اور تم اﷲ کے سامنے کھڑے ہوگے، اگر اس کا کلمہ تمہارے سامنے آگیا، تو تم کیا جواب دو گے؟ اے اسامہ! اس کے کلمے کا کیا کرو گے؟ اے اسامہ! اس کے لا إلہ الا اﷲ کا کیا جواب دو گے؟ تین بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔یعنی اس دعوت کی کس قدر اہمیت ہے کہ فرمایا اس حساس موقع پر بھی اس کے کلمہ پڑھنے کو قبول کر لو، اس کو چھوڑ دو اور اس پر وار نہ کرو! کفار کی عہد شکنی: چنانچہ فرمایا:{ اِنَّا فَتَحْنَا لَکَ فَتْحًا مُّبِیْنَا } [الفتح: 1]
Flag Counter