Maktaba Wahhabi

297 - 281
جھوٹ اپنی جانب سے ساتھ ملا دیتے ہیں،[1] گویا سو میں سے ان کی ایک بات صحیح بھی ہوتی ہے، شیاطین ملائکہ سے کچھ سن گن کر لیتے ہیں، کیونکہ ان کی جنس ایک ہی ہے، ملائکہ کے دماغ کو شیاطین پڑھ لیتے ہیں، کیونکہ یہ بھی لطیف ہوتے ہیں، یہ جنات تو ہمارے دماغ بھی پڑھ لیتے ہیں، صوفی بھی دماغ پڑھ لیتے ہیں، ان کا دل صاف ہوتا ہے، وہ چیز دل میں منعکس ہوجاتی ہے، جنوں کے پڑھنے کا طریقہ اور ہوگا، ویسے وہ بھی دماغی باتیں پڑھ لیتے ہیں، اسی طرح فرشتوں سے بھی کچھ نہ کچھ لطیف ہونے کی وجہ سے اخذ کر لیتے ہیں، جنوں پر زیادہ تر ہندو ہی اعتماد رکھتے ہیں، لیکن صحیح بات وہی ہے جو ابن تیمیہ اور ابن قیم نے کہی ہے کہ بالکل لغو اور فضول بات ہے، ان کی حقیقت کچھ نہیں ’’المنجم کاہن والکاہن، ساحر، والساحر کافر‘‘ حدیث میں تو یہ آیا ہے۔ سحر کی حقیقت: سحر کی حقیقت تو ہے، سحر کے ساتھ کسی کو قتل بھی کر دیتے ہیں، اس بارے میں علماء کا اختلاف ہے کہ ساحر سے قصاص لیا جائے گا یا نہیں؟ امام شافعی اور امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ اگر وہ شخص یہ کہے کہ میرا سحر عام طور پر قتل کر دیتا ہے، تو ایسے شخص سے قصاص لینا چاہیے، کبھی مر جاتا ہے اور کبھی نہیں مرتا، تو اس صورت میں وہ قتل شبہ عمد کی صورت ہوجائے گی، اس صورت میں اس سے دیت لی جائے گی۔ قرآن نے اس کی حقیقت کے باوجود کہہ دیا ہے: { وَ مَا ھُمْ بِضَآرِّیْنَ بِہٖ مِنْ اَحَدٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰہِ } [البقرہ: 102] ’’اور اس کے ساتھ ہرگز کسی کو نقصان پہنچانے والے نہ تھے، مگر اﷲ کے
Flag Counter