Maktaba Wahhabi

209 - 281
میں نے اس سے اس کے نسب کے بارے میں سوال کیا تھا، اس نے اس کا جواب دیا ہے کہ وہ ذو نسب ہے، پیغمبر اپنی قوم میں ذونسب ہی بھیجے جاتے ہیں اور وہ خاندانی لوگ ہوتے ہیں،یہ اس لئے کیا جاتا ہے کہ قوم کے لوگ اتباع اور پیروی کرنے میں عار نہ سمجھیں ، میں نے پوچھا تھا کہ اس کا ذکر پہلے بھی کسی نے کیا ہے؟ تو اس نے کہا نہیں، اگر پہلے ان کے خاندان میں سے کسی نے کہا ہوتا، جو بادشاہ ہوتا، تو میں سمجھتا کہ اپنے کسی بڑے کی بات کہہ رہا ہے،یعنی ایک آدمی اگر اس قسم کا دعویٰ کرے اور اس کے پیچھے کچھ لوگ لگ جائیں، تو دوسرے بھی کہتے ہیں کہ یہ بات بڑی اچھی ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دعویٰ نبوت کیا، پھر مدینے میں آئے، وہاں ایک اسلامی ریاست قائم ہوگئی، قریش نے پھر سمجھا کہ اب ایک نبی پیدا ہوگیا ہے، یہ ریاست قائم کرنے کا اچھا طریقہ ہے۔ عرب میں مدعیانِ نبوت: اسی مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے مختلف قبائل میں مدعیٔ نبوت کھڑے ہوگئے، مسیلمہ کذاب نے یمامہ میں دعویٰ کر دیا، بنی اسد میں طلیحہ کھڑا ہوگیا، بنی تمیم میں سجاح نامی عورت دعویدار بن گئی، یمن میں اسود عنسی نے دعویٰ کر دیا، انہوں نے سمجھا کہ اس طرح ایک ریاست قائم ہوجاتی ہے۔ مرزا قادیانی کے اخلاقِ رذیلہ: اسی طرح ہندوستان میں مرزاقادیانی نے بتدریج دعویٰ کر دیا، پہلے مہدی کا دعویٰ کیا، آہستہ آہستہ نبوت کا دعویٰ کر دیا، حالانکہ مرزے کا باپ ستر
Flag Counter