Maktaba Wahhabi

50 - 281
صلح حدیبیہ کی برکات: دیکھیں! یہ صلح حدیبیہ کتنی خیرات اور برکات کی باعث ہے کہ اﷲ کی رضا اور صحابۂ کرام کے دلوں میں ایمان کی صداقت کا اعلان ہوگیا، اﷲ تعالیٰ نے سکینت دے دی اور ایمان کی محبت کوٹ کوٹ کر بھر دی، یہ ہے دین کی دولت! اور خیبر بھی عطا فرما دیا، یہ ہے دنیا کی دولت! غرضیکہ دین اور دنیا دونوں کی سعادتوں سے مالا مال کر دیا، صحابۂ کرام کے اس کردار کی بنا پر کہ انہوں نے کفار اور ان کے حلیفوں کے نرغے میں موت کی بیعت کی تھی، جنگی سازو سامان نہیں تھا، کیونکہ وہ عمرہ کرنے آئے تھے، جنگ کرنے نہیں آئے تھے، اس کے باوجود کوئی پروا نہ تھی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر موت کی بیعت کی۔ یہ بیعت بذات خود ایک فضیلت ہے کہ اس بیعت کے صلہ میں اﷲ رب العزت نے اپنی رضا اور اپنی محبت کا اعلان فرما دیا: { وَ رِضْوَانٌ مِّنَ اللّٰہِ اَکْبَرُ} [التوبہ: 72] اﷲ تعالیٰ کی تھوڑی سی رضا پوری دنیا کی سب سے قیمتی دولت اور سب سے قیمتی اثاثہ ہے، یہ رضا عطا فرما دی اور پھر ایمان کی صداقت کا اعلان کر دیا: { اُوْلٰٓئِکَ ھُمُ الصّٰدِقُوْنَ } [الحجرات:15] ’’یہی لوگ سچے ہیں۔‘‘ صداقتِ ایمان کی شہادت: ان کا منہج، ان کا عقیدہ، ان کی توحید، ان کا تعلق باﷲ، ان کا تعلق بالرسول، ان کا تعلق بالآخرہ اور ان کی گفتار سب کی سب سچ پر قائم ہے ،یہ ایک عظیم شہادت ہے۔ سچا انسان وہ ہوتا ہے، جو ظاہر اور باطن میں سچا ہو، کچھ لوگ ظاہر میں سچے ہوتے ہیں، لیکن باطن میں جھوٹے ہوتے ہیں، ان میں نفاق ہوتا ہے، اﷲ تعالیٰ نے آج ان کو نفاق کی تہمت سے بری کر دیا، ان کے دلوں کی صداقت نکھر کر سامنے آگئی ہے اور یہ ایک نوید مسرت ہے۔
Flag Counter