Maktaba Wahhabi

156 - 281
تھا کہ یہ خط پورے دربار میں، جہاں علمائے روم بیٹھے ہوئے تھے، پڑھا جائے، چنانچہ یہ خط جو دحیہ کلبی نے بصریٰ کے گورنر کو دیا تھا، جس کا نام حارث تھا اور حارث نے یہ خط ہرقل تک پہنچا دیا تھا، اس خط کو بھری مجلس میں پڑھا گیا، ہرقل کے ترجمان نے یہ خط پڑھ کے سنایا۔ جوامع الکلم: یہ خط بظاہر دو سطروں پر مشتمل تھا، لیکن اس میں ہر چیز بیان ہوگئی تھی، کیونکہ یہ اس ہستی کا خط ہے جس کا فرمان ہے: ’’ أعطیت جوامع الکلم‘‘[1]مجھے اﷲ تعالیٰ نے جوامع الکلم دیے ہیں۔ یعنی کلام میں یہ قدرت اور طاقت دی ہے کہ میں ایک ہی جملے میں اپنا پورا مدعا بیان کر سکتا ہوں اور پورا دین سمجھا سکتا ہوں، جنت کے حصول اور جہنم سے بچاؤ کا پورا پروگرام پیش کر سکتا ہوں، یہ اس شخصیت کا خط ہے۔ مکتوب نبوی کا آغاز: خط پڑھا گیا : ’’ من محمد ‘‘ یہ خط محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے ہے، محمد صلی اللہ علیہ وسلم کون ہے ؟ ’’عبد اللّٰہ ورسولہ ‘‘ جو اﷲ کا بندہ اور اﷲ کا رسول ہے۔ تمام انبیاء اﷲ کے بندے ہیں: یہ ان لوگوں پر ضرب کاری تھی، جو عیسیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کو ’’ ابن اﷲ ‘‘ اﷲ کا بیٹا کہتے ہیں، فرمایا کہ وہ بھی اﷲ کے رسول تھے اور میں بھی اﷲ کا رسول ہوں اور جو اﷲ کے رسول ہوتے ہیں، وہ برابر ہوتے ہیں، سب اﷲ کے بندے ہیں، کوئی اﷲ کا بیٹا نہیں،
Flag Counter