Maktaba Wahhabi

200 - 281
سے جیسا کہ حدیث میں آتا ہے کہ ایک آدمی مسجد میں جھاڑو دیا کرتا تھا، وہ فوت ہوگیا، رات کا وقت تھا صحابہ نے آپ کو زحمت دینا گوارا نہ کی اور راتوں رات دفن کردیا،حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو جب وہ نظر نہ آیا، تو آپ نے دریافت فرمایا کہ فلاں خادمِ مسجد کہاں ہے؟ صحابہ نے عرض کیا وہ رات کو فوت ہوگیا تھا، ہم نے آپ کو تکلیف نہ دینا چاہی، اس لئے اسے دفن کر دیا، آپ نے فرمایا کہ تم لوگوں نے مجھے بتایا ہی نہیں![1] اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر حضور قبر میں حاضر ہوتے، تو انہیں معلوم ہوجانا چاہیے تھا کہ وہ خادم مسجد فوت ہوگیا ہے، دوسرے دلائل سے بھی ثابت ہوجاتا ہے، پھر اس جگہ مجازی معنی مراد لیا جائے گا، خیر! دوسری بات عام فہم ہے، لوگ اسے آسانی سے سمجھ سکتے ہیں۔ ابو سفیان سے استفسار: ’’ ھذا الرجل الذي یزعم أنہ نبي‘‘ اس رجل کے متعلق جو کہتا ہے کہ وہ نبی ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ابھی تک ہرقل نبوت کا قائل نہیں ہوا، اسی لیے کہتا ہے کہ وہ شخص جو مدعیٔ نبوت ہے، اس کے متعلق میں سوال کرتا ہوں۔ ابو سفیان نے کہا: ’’ أنا أقرب من النسب ‘‘ میرا نسب زیادہ قریب ہے، ہرقل نے یہ سوال اس لئے کیا ہوگا کہ قریبی نسب والا صحیح صورت سے اچھی طرح واقف ہوتا ہے، خواہ مخالف ہی ہو، مخالف تو ضرور اس کے کچھ عیوب و نقائص بیان کرے گا، اگر اس میں ہوں گے، دوسرے لوگوں کو بعض اوقات بعض نجی اور خاندانی حالات کا صحیح علم نہیں ہوتا، ابو سفیان کہتا ہے کہ عبد مناف میں سے کوئی دوسرا آدمی وہاں نہیں گیا تھا۔
Flag Counter