Maktaba Wahhabi

104 - 281
فقرہ و فاقہ آپ نے شعب ابی طالب میں تین سال مکمل مقاطعہ کے ساتھ گزارے، مکمل اقتصادی اور مصاھرت کا بائیکاٹ ہوا، کوئی رشتہ اور کوئی لین دین نہیں۔ 4۔ اور پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو عام الحزن دیکھنا پڑا، آپ یتیم پیدا ہوئے، پیدا ہوتے ہی ماں کا سہارا چھن گیا، دادا نے پالا اور تربیت کی، وہ بھی فوت ہوگئے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری بیوی خدیجہ ، جو آپ کے گھر کی ساتھی تھی، مواساۃ کرتی تھی، اس کا بھی انتقال ہوگیا، یہ بڑا صدمہ تھا، ایک شخص باہر سے تھکا ہارا اپنے گھر میں آتا ہے، اسے اگر گھر میں پیار نہ ملے، گھر میں بد اخلاقی ملے، تووہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتا ہے۔ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی خدمات اور جنت میں درجات: خدیجہ رضی اللہ عنہا نے مواساۃ کی، اپنا سب کچھ نچھاور اور قربان کر دیا، اس کی جدائی کا بڑا ملال اور بڑا صدمہ تھا، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: ’’ خدیجۃ واستني بما لھا، وصدقتني إذ کذب الناس، واٰمنت بي إذ کفر الناس، ‘‘[1] اس نے اپنا مال مجھ پر قربان کر دیا، خدیجہ نے اس وقت مجھے سچا کہا، جب سب نے مجھے جھوٹا کہا، جب سب لوگ کافر تھے، خدیجہ اس وقت ایمان لا چکی تھی۔ اس لئے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ بشروا خدیجۃ ببیت من الجنۃ من قصب لا صخب فیہ ولا نصب ‘‘ [2]
Flag Counter