Maktaba Wahhabi

100 - 281
میرے دل سے یہ آواز اور شہادت آئی کہ یہ چہرہ جھوٹ نہیں بھول سکتا، انہی اوصاف کو سن کر ہرقل نے بھی کہا کہ جو تم نے صفات بیان کی ہیں، یہ اﷲ کے سچے نبی کے اوصاف ہیں، ان اوصاف کا حامل جو بھی ہوگا، وہ غدر نہیں کر سکتا۔ ہرقل کا آٹھواں سوال: اب ایک سوال یہ بھی کیا کہ ’’ کیف کان قتالہ معکم؟ ‘‘ یقینا تمہاری آپس میں جنگیں ہوتی ہیں، ان جنگوں کے نتائج کیا ہیں؟ کون جیتتا اور کون ہارتا ہے؟ ابو سفیان کا جواب: ابو سفیان نے جواب دیا: ’’ الحرب بیننا سجال ‘‘ کہ ہماری جنگیں آپس میں کنویں کے ڈول کی مانند ہیں، کنویں کے ڈول پر ایک شخص کا حق نہیں ہوتا، وہ کبھی کسی کے ہاتھ میں اور کبھی کسی کے ہاتھ میں ہوتا ہے، تو ہماری جنگیں بھی ڈول کی مانند ہیں، کبھی ہم کامیاب ہوتے ہیں اور کبھی وہ کامیاب ہوتے ہیں: ’’ ینال منا وننال منہ ‘‘ کبھی ہم انہیں نقصان پہنچاتے ہیں اور کبھی وہ ہمیں نقصان پہنچاتے ہیں۔ ابو سفیان کے جواب کا تجزیہ: شارحین نے لکھا ہے کہ یہاں بھی ابو سفیان تھوڑی سی گڑ بڑ کر گیا، کیونکہ کفار عارضی طور پر نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوئے، یعنی کبھی ہم کامیاب ہوئے، یہ اشارہ جنگ احد کی طرف ہے اور کبھی وہ کامیاب ہوئے، یہ اشارہ جنگ بدر کی طرف ہے، ان کی کامیابی مستقل کامیابی نہیں تھی، وہ نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوئے، لیکن بالآخر جو انجام کار تھا، وہ کفار کی شکست کی صورت میں تھا، اس واقع کو بیان کرنے میں بھی اس سے غلطی ہوئی، کیونکہ عارضی طور پر کچھ نقصان پہنچانے میں وہ ضرور کامیاب ہوئے، لیکن جنگ احد کا جو نتیجہ تھا، وہ مسلمانوں کی فتح کی صورت میں ظاہر ہوا اور بالآخر کفار کو ہزیمت و شکست ہوئی اور وہ شکست خوردہ ہو کر بھاگے۔
Flag Counter