Maktaba Wahhabi

212 - 281
مرزا جی نے مہدی کا دعویٰ باب اﷲ اور بہاء اﷲ کی طرف دیکھ کر کیا تھا کہ یہ بہترین مجرب نسخہ ہے، مسلمانوں میں دعویٰ کرو، کام چل جائے گا، حیدر آباد دکن میں بھی ایک آدمی نے دعویٰ کیا تھا، لوگ اس کے پیچھے بھی لگ گئے تھے۔ مولانا ابو الکلام آزاد نے اس کی بڑی تعریف کی ہے کہ بڑا اچھا آدمی ہے، سادات میں سے ہے، ساتھ ہی مرزے کی بھی تائید کر دی، اس کو بھی الہام کا مغالطہ ہوا تھا ، اسے بھی یہی مغالطہ ہوگیا۔ تکملہ مجمع البحار والے نے ( ص: 180) پر دکنی مہدی کا ذکر کیا ہے، اس نے اپنے خلفاء کے بھی ابو بکر جیسے نام رکھ لئے تھے، پھر وہاں لڑائی ہوئی، جس میں کچھ مارے گئے اور کچھ تائب ہوگئے، ابھی تک اس کے ماننے والے دکن میں موجود ہیں، صاحب مجمع البحار بھی اس لڑائی میں شریک تھے، اس لئے انہوں نے اس کا ذکر کیا ہے، اس نے وہاں اچھی خاصی طاقت پکڑ لی تھی۔ ہرقل کا تبصرہ: بہر حال ہرقل نے ابو سفیان سے پوچھا تھا کہ اس کے خاندان میں کوئی بادشاہ ہوا ہے؟ ابو سفیان نے کہا تھا کہ نہیں، ہرقل نے کہا کہ اگر اس کا کوئی بڑا دادا پردادا بادشاہ ہوتا، تو میں کہتا کہ یہ شخص اپنا آبائی تاج و تخت حاصل کرنا چاہتا ہے، کیونکہ آدمی ایسا تبھی کرتا ہے کہ اس کے آباء و اجداد ایسے ہوں۔ ہر قل نے کہا کہ میں نے سوال کیا کہ کیا تم نے اسے کذ ب سے متہم سمجھا ہے؟ تم نے کہا کہ نہیں۔ مرزا قادیانی کے جھوٹ: مرزائی مرزا کی صداقت پر یہ دلیل لاتے ہیں کہ مرزا نے پہلے کبھی جھوٹ نہیں بولا، پہلی بات یہ ہے کہ مرزے کا کوئی واقف تو رہا نہیں، جو اسے دیکھتا رہا ہو کہ مرزا
Flag Counter