Maktaba Wahhabi

211 - 281
نام نہاد مہدیوں کا تذکرہ: مہدی پہلے بھی بہت ہوئے ہیں، دو آدمی تو ایران میں ہوئے ہیں: 1۔ باب اﷲ۔ 2۔ بہاء اﷲ۔ ایک کی کتاب ’’الواح قدسیہ‘‘ ہے، اسی طرح مرزا کی کتاب ’’آئینہ کمالات اسلام‘‘ ہے، یہ کتاب بالکل اس کی ہو بہو کاپی ہے، مرزے نے ان میں ایک خرابی محسوس کی کہ وہ اسلام کو دائمی مذہب نہیں سمجھتے تھے، اس لئے مسلمان ان کے پیچھے نہیں لگتے تھے، مرزے نے اس سے پرہیز کیا ہے اور ادھر ادھر سے ہاتھ پاؤں مار کر نبوت بنانے کی کوشش کی، اگر حکومت برطانیہ رہتی، مرزا جس کے ثناء خواں تھے اور جس کی مدح سرائی میں الماریاں کی الماریاں کتابیں لکھنے کا دعویٰ کیا ہے، تو ان کا دائرہ کافی وسیع ہو سکتا تھا۔ مرزا قادیانی کے دعاویٰ کا ذبہ: مرزا جی نے اس قسم کی بہت سی باتیں کی ہیں کہ اب مدینے اور مکے کی چھاتی میں دودھ خشک ہوگیا ہے، سب کچھ قادیان میں ہے، اس سے نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ان کے نزدیک قادیان ان سے بہتر اور مقدس جگہ ہے، بلکہ ایک مرزائی قادیان کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتا تھا، گویا اس کے نزدیک اب قبلہ اس طرف ہوگیا ہے، انگریز بہادر یہاں سے چلا گیا، اب انہوں نے کہنا شروع کر دیا کہ ہم مسلمان ہیں، حالانکہ مسلمان تو یہ پہلے ہی نہیں تھے، کیونکہ یہ خود اعتراف کرتے ہیں کہ انکا مذہب نیا ہے، کہتے ہیں جس طرح عیسائیوں اور مسلمانوں میں فرق ہے، اسی طرح ہمارے اور مسلمانوں میں فرق ہے، صرف سیٹیں حاصل کرنے کی خاطر یونہی شور مچاتے تھے، تاکہ مسلمانوں کے حقوق غصب کر لیں۔
Flag Counter