Maktaba Wahhabi

62 - 281
وہ زیادہ سنجیدگی سے معلومات چاہتا تھا، لہٰذا اس نے پوچھا: تم میں سے سب سے زیادہ کس کا رشتہ قوی ہے اور نسب کے اعتبار سے سب سے زیادہ قریبی کون ہے؟ ابو سفیان نے کہا کہ میں ہوں۔ نسب نامہ: ابو سفیان کا کہنا ہے کہ اس وقت میں واحد شخص تھا، جو عبد مناف کی اولاد میں سے تھا، عبد مناف نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا چوتھا دادا ہے، گویا ابوسفیان کا نسب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نسب سے چوتھے دادے پر مل جاتا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نسب اس طرح ہے : ’’محمد بن عبداﷲ بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبد مناف۔‘‘ عبد مناف نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا چوتھا دادا ہے، ابوسفیان کا نسب اس طرح ہے : ’’ ابو سفیان بن حرب بن امیہ بن عبدشمس بن عبد مناف! ‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ابوسفیان کا یہ رشتہ ہے۔ ہرقل کی فراست: چنانچہ ہر قل نے حکم دیا کہ ’’ أدنوہ مني ‘‘ اس شخص یعنی ابو سفیان کو میرے بالکل قریب بٹھا دو، یعنی اس میں شدت حرص ہے، وہ اس خط کو پڑھ کر یہ کہہ اٹھا تھا کہ اس جیسا خط میں نے آج تک نہیں دیکھا، چنانچہ ابو سفیان کو بالکل قریب بٹھا لیا اور کہا: ’’قربوا أصحابہ ‘‘ کہ جو اس کے قافلے کے دیگر ساتھی ہیں، انہیں بھی بالکل قریب بٹھا دو۔ ’’واجعلوھم عند ظھرہ‘‘ اور اس کے ساتھیوں کو اس کی پشت کے پیچھے بٹھاؤ، سامنے نہ بٹھاؤ، جب یہ بات کرے تو اپنے ساتھیوں میں سے کسی کو دیکھ نہ رہا ہو، یہ بھی اس کی ذہانت ہے کہ بعض اوقات بندہ جھوٹ بولنے پر آتا ہے اور ساتھیوں کو
Flag Counter