Maktaba Wahhabi

176 - 281
داعی مختلف علاقوں میں دعوت دین کے لیے بھیجے اور دوسری خوشی کی بات فتح خیبر تھی اور تیسری خوشی کی بات رومیوں کا فارسیوں پر غلبہ تھا۔ ابن ناطور کا بیان: چنانچہ ہرقل ایلیاء یعنی بیت المقدس میں اسی تعلق سے موجود تھا کہ ایک دن ابن ناطور کہتا ہے: ’’ أصبح یوماً خبیث النفس ‘‘ ہم نے ہرقل کو ایک دن صبح کے وقت دیکھا کہ وہ خبیث النفس ہے، وہ بڑی بری حالت میں ہے، اس کے چہرے پر بڑی پریشانی اور بڑے گہرے کرب کے آثار ہیں، تو ہم نے حاضر ہو کر عرض کیا: ’’استنکرنا ھیئتک‘‘ کہ آج ہم آپ کے چہرے پر بڑی ناگواری، بڑی پریشانی اور بڑے کرب کا اظہار اور برے آثار دیکھ رہے ہیں، کیا معاملہ ہے؟ ابن ناطور کہتا ہے: ’’ وکان ہرقل حذاء ‘‘ ہرقل حذاء تھا، ’’حذائ‘‘ کا معنی کاہن ہے، یعنی اسے کہانت میں بھی بڑی دسترس حاصل تھی۔ کاہنوں کے اخباری مصادر: کاہنوں کے دو اخباری مصادر ہوتے ہیں، ایک مصدر ستاروں کا علم یعنی علم نجوم، وہ ستاروں سے، ان کے اجتماع سے اور ان کی رفتار سے واقعات کا اندازہ لگاتے ہیں اور ان کا دوسرا طریقِ خبر شیاطین ہوتے ہیں، اس دور میں ان کی کرسیاں آسمانوں کے قریب لگی ہوتی تھیں، ان نشستوں پر جاکر وہ بیٹھتے اور آسمانوں کی خبریں، جو باتیں فرشتے اﷲ تعالیٰ کے فیصلوں کے تعلق سے کرتے، وہ ان فیصلوں کو سننے کی کوشش کرتے، ایک آدھ جملہ ان کے کانوں میں پہنچ جاتا اور وہ زمین میں آکر ان کاہنوں تک اسے پہنچا دیتے، پھر وہ کاہن آگے بیان کرتے، تو ان کاہنوں کے یہ دو اخباری ذرائع تھے اور ہرقل بھی کاہن تھا۔
Flag Counter