Maktaba Wahhabi

287 - 281
کہ جو ابو سفیان کے گھر میں داخل ہوجائے، اسے امن ہے،[1] ایک مرتبہ ابو سفیان بیٹھا کہہ رہا تھا، میں نے یہ کام ویسے ہی کر لیا، لوگوں کو جمع کر کے لڑائی کرنی چاہیے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم پاس سے گزرے فرمایا: ’’ إذا یخزیک اللّٰه ‘‘ اﷲ تجھے رسوا کرے گا اگر ایسا کرو گے، اس کے دل میں آگیا کہ یہ بات بھی اس نے معلوم کر لی، پھر اسلام زیادہ اس کے دل میں جاگزیں ہوگیا،[2] پھر حکومت ہی ان کے خاندان میں آگئی، شاہ عبدالعزیز نے لکھا ہے کہ جنگ احد میں کفار کو جو فتح ہوئی تھی، وہ اصل میں اسلام کی فتح تھی، کیونکہ اﷲ تعالیٰ کو معلوم تھا کہ حکومت ابو سفیان کے گھر میں جانی ہے۔ ہرقل کے سوالات کی نوعیت: جو حدیث گزری ہے،ا س کے متعلق دو تین باتیں قابل ذکر ہیں: 1۔ پہلی چیز تو یہ ہے کہ حافظ نے مازنی کا قول نقل کیا ہے کہ جن چیزوں کے متعلق ہر قل نے سوالات کئے تھے، ان تمام چیزوں کا ایک آدمی میں جمع ہوجانا، اس بات کی قطعی دلیل نہیں کہ وہ قطعی نبی ہے،[3] ہرقل نے ایسے سوالات آخر اٹھائے کیوں؟ اس نے یہ سوالات اس لئے کئے کہ اس خاص آنے والے نبی میں یہ یہ علامات اور نشانیاں ہوں گی، ایک خاص آنے والے نبی کے متعلق خاص امتیازی علامات کا اسے بذات خود علم تھا، اس وجہ سے اس نے سوالات کئے، تاکہ دوسروں کے سامنے بھی ان علامات کا اظہار ہو اور یہ لوگ بھی غور کریں یا اس لئے سوالات کئے کہ ایک سچے نبی کے لیے ان امتیازات و ممیزات کا ہونا لازمی ہے، لیکن یہ ضروری نہیں کہ جس میں یہ علامات ہوں
Flag Counter