Maktaba Wahhabi

298 - 281
اذن کے ساتھ۔‘‘ بعض وقت ایک چیز کی حقیقت ہوتی ہے، مگر شریعت اسے فضول سمجھ کر روک دیتی ہے، کیونکہ اس کا برا اثر پڑتا ہے، جیسا کہ آج کل علماء وعظ کرتے ہیں، بہت سی چیزوں کا انکار کر دیتے ہیں، تاکہ لوگوں کے عقائد نہ بگڑ جائیں۔ ملک ختان کا ظہور: ہرقل نے کہا کہ ملک ختان ظاہر ہوچکا ہے، ہرقل نے دریافت کیا کہ اس زمانے میں ختنہ کون کرتا ہے؟ اس نے کہا یہودی کرتے ہیں اور تو کوئی نہیں کرتا، اس نے کہا کہ یہودی ہمارے ہاں قلیل تعداد میں ہیں، فرمان جاری کر دو کہ ملک میں جہاں کہیںیہودی نظر آئے، قتل کر دیا جائے، اس طرح باہمی مشورے کر رہے تھے کہ ہر قل کے سامنے ایک آدمی لایا گیا، جسے ملک غسان نے بھیجا تھا، جو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق خبر دیتا تھا، یہ واقعہ آپ کے مکتوب گرامی کے پہنچنے سے پہلے کا ہے، جب اس نے خبر دی تو درباریوں سے کہا کہ جاؤ دیکھو مختون ہے یا نہیں؟ انہوں نے جاکر دیکھا تو مختون پایا، اس سے پوچھا کہ کیا عرب ختنہ کرتے ہیں؟ اس نے کہا ہاں کرتے ہیں، اب ہرقل کو یقین ہوگیا کہ اس امت کا بادشاہ یہی ہے، یعنی اب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حکومت ہوگی۔ اس کے بعد ہرقل نے رومیہ میں اپنے ایک ساتھی کو لکھا، یہ شخص علم و معرفت میں ہرقل کا ہم پلہ تھا، ہرقل یہ خط لکھ کر حمص چلا گیا، زہری نے یہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خط کا ذکر چھوڑ دیا ہے، کیونکہ پہلے ابوسفیان کے واقعہ میں اس کا ذکر آچکا ہے، ہرقل حمص کی طرف شائد اس لئے چلا گیا کہ اس کا ارادہ آگے قسطنطنیہ وغیرہ کی طرف جانے کا ہوگا، وہ اس انتظار میں رہا کہ اس کے دوست کا جوابی خط موصول ہوجائے، بعض نے
Flag Counter