Maktaba Wahhabi

259 - 281
نعمت رسالت سے سرفراز فرمایا ہے، تاکہ عیسائیوں کو اس بات پر تنبیہ ہوجائے کہ انہوں نے حضرت مسیح صلی اللہ علیہ وسلم کو اﷲ تعالیٰ کا بیٹا بنا دیا تھا، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے واضح فرما دیا کہ اﷲ تعالیٰ کا بیٹا ہونا تو بہت بڑی بات ہے، میں اس قسم کا نہیں ہوں، میں تو بندۂ خدا اور اس کا بھیجا ہوا رسول ہوں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے آپ کو بندۂ خدا لکھ کر توحید اور وحدت الٰہ کا سبق دیا، گویا خط کا آغاز اﷲ رحمن و رحیم کے اسم مقدس سے شروع کیا اور لکھا کہ محمد اﷲ کے بندے اور اس کے رسول کی جانب سے ہرقل کی طرف خط۔ ایک غلطی کا ازالہ: جامع لا مع الدراری نے کہا ہے کہ مولوی رشید احمد گنگوہی نے ہرقل کو ’’ہر قلۃ‘‘ لکھا ہے، لغت میں تو کہیں نہیں، کہتا ہے کہ مولوی رشید احمد گنگوہی چونکہ بڑے عالم تھے ، انہوں نے ہر جگہ ’’ہر قلۃ‘‘ ہی لکھا ہے، میں نے اسے تبدیل نہیں کیا، حالانکہ یہ اس کی اپنی غلطی ہے، آج کل عرب میں ’’ ل ‘‘ کو اس طرح ’’ لہ ‘‘ لکھتے ہیں اور ’’ ن ‘‘ کو اس طرح ’’نہ‘‘ لکھتے ہیں، انہوں نے اس طرح کے رسم الخط کو سمجھ لیا کہ ’’ ۃ ‘‘ کا اضافہ ہے، یعنی لکھا تو اس طرح ہرقلہ ہی تھا، اسے ہر قلۃ سمجھ لیا گیا اور جامع لا مع الدراری کو پڑھنے میں غلطی ہوگئی۔ ہرقل سے خطاب: آگے آنجناب کے مکتوب گرامی میں ’’عظیم الروم‘‘ ہے، آپ نے بادشاہ نہیں کہا، علماء اس کی وجہ یہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے بعد اب حکومتیں ختم ہو چکی ہیں، اب صرف آپ کی طرف سے کوئی حکومت حاصل کر سکتا ہے، ’’عظیم الروم‘‘ اس واسطے کہا کہ رومیوں میں اس کا بڑا مرتبہ اور مقام تھا، اس لئے اس کا احترام کیا، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ کے ایک ایک لفظ میں حکمت کو ملحوظ رکھا گیا
Flag Counter