Maktaba Wahhabi

291 - 281
جو گروہ (خواہ کوئی ہو) انکار (کسی قسم کا انکار ہو) کرے گا، جہنم میں جائے گا۔ لفظ ’’ صاحب ‘‘ کی تشریح: امام زہری نے یہ حدیث ابن ناطور سے نقل کی ہے، سند پہلی ہی ہے، معلق نہیں، ناطور اسے کہتے ہیں، جو زراعت پر نگران اور محافظ ہو، یہ صاحب محکمہ زراعت کے نگران تھے۔ ’’صاحب ایلیائ‘‘ ، ایلیاء کا گورنر، یہ ہرقل کا بھی صاحب تھا، گویا صاحب کے لفظ کا استعمال دو معنی میں ہوا، ایک والی کے معنی میں، جیسا کہ صاحب ایلیا کی طرف نسبت ہوئی، دوسرا دوست کے معنی میں، حنفیہ کے خیال میں امام شافعی کا قول ہے کہ ایک لفظ کا استعمال دو معنوں میں جائز ہے، بعض اسے جائز نہیں سمجھتے، صاحب کا لفظ مشترک معنوی ہے، صاحب کے معنی ’’والا‘‘ کریں، تومعنی یہ ہوا: ایلیا، ہرقل والا، لیکن ’’ والا ‘‘ کے معنی نہیں، والی کے معنی زیادہ موزوں اور مناسب ہیں، اس صورت کے لحاظ سے ایلیا کی طرف نسبت ہے، دوست اور صدیق کے معنی کے لحاظ سے نسبت ہرقل کی طرف زیادہ موزوں اور انسب ہے۔ الفاظ حدیث سے لغوی استدلال: بعض نے ایک اور جواب دیا ہے، انہوں نے کہا ہے ان احادیث سے لغوی طور پر استدلال کرنا درست نہیں یا اصول فقہ کے قواعد پر استدلال کرنا درست نہیں، اس واسطے کہ روایت بالمعنی عام ہے، ہو سکتا ہے کہ کسی راوی نے یہ کہہ دیا ہو، حالانکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا تو پہلے ہی قول نہیں ہے، یہ وہم پڑ گیا ہے کہ شاید یہ حدیث ہے، حالانکہ زہری تو خود کہہ رہے ہیں کہ یہ ابن ناطور کا قول ہے، روایت سے جو استدلال کرتے ہیں، وہ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ کے متعلق قصہ ہے، ابن مالک وغیرہ کا خیال یہی ہے کہ
Flag Counter