Maktaba Wahhabi

272 - 281
مشترک ہے کہ خدا ایک ہی ہے، لیکن ایسا ایک ہے جس میں کثرت ہے، ایسا کثیر ہے، جس میں وحد ت ہے، گویا عیسائی وحدت محضہ نہیں سمجھتے، حالانکہ یہ بات بھی غلط ہے، وہ بھی وحدت محضہ کے قائل ہیں، وحدت محضہ لاہوت میں ہے، اس مرتبہ میں نہیں کہ مجموعہ بھی ہو اور وحدت محضہ بھی رہے۔ پادری عبدالحق سے مناظرہ: مولانا ابراہیم سیالکوٹی کے ساتھ ایک دفعہ اس کا مناظرہ ہوا، شاید وہ اس وقت تھکے ہوئے تھے، کوئی لمبا مضمون پڑھا ہوگا، اسی اثناء میں پادری عبدالحق آگیا، اس کا دماغ اس وقت ذرا تازہ اور حاضر تھا، کہنے لگا مولوی صاحب آپ نے سورۂ اخلاص پڑھ دی ہے، وہ تو چند سوالب کا مجموعہ ہے، اس میں آپ نے وحدت محضہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے، بتائیے وحدت محضہ کیا ہے؟ آپ نے چند سوالب بیان کر دیے ہیں کہ اس کا باپ نہیں، بیٹا نہیں، کوئی ہمسر اور ساجھی نہیں، یہ کوئی تعریف ہے؟ میرے ہاتھ میں یہ قلم ہے، اس کے پیچھے گھوڑا نہیں، گاڑی نہیں، یہ کوئی تعریف ہے؟ اس طرح چرب لسانی سے مولوی صاحب پر غالب سا آگیا، اس کے بعد میرے ساتھ بھی مناظرہ ہوا، میں نے اس کی اچھی خبر لی، کہنے لگا آپ میدان مناظرہ کے مردشاہ سوار ہیں، میں نے اس کی کتاب کا ’’إثبات التوحید‘‘ کے نام سے دندان شکن جواب دیا ہے، اس کا آج تک جواب نہیں دیا، کہتا ہے ابھی تک سمجھ میں نہیں آیا، تیس سال کا طویل زمانہ گزر چکا ہے، پادری عبدالحق بھارت میں ہے، زندہ ہے، لیکن جواب ندارد، حافظ آباد میں بھی ایک مناظرہ ہوا تھا، مولوی ثناء اﷲ صاحب بھی موجود تھے، کہنے لگے حافظ صاحب پہلے اسے یعنی پادری کو مہینہ وقف کر کے پڑھائیں، تاکہ انہیں کچھ سوجھ بوجھ ہو سکے۔
Flag Counter