Maktaba Wahhabi

71 - 281
اونچی برادری کا ہو، وہ سب سے بدتر ہے، انسانوں ہی سے نہیں بلکہ غلاظت اور گٹر کے کیڑوں مکوڑوں سے بھی بدتر ہے، اب جس کے پاس توحید نہیں، ایمان نہیں، عقیدہ نہیں، تقویٰ نہیں، اﷲ کے ساتھ تعلق نہیں، تو پھر چاہے وہ کسی بھی خاندان کا ہو، کسی بھی برادری کا ہو، کسی بھی قوم کا ہو، کسی بھی منصب پر ہو اور کتنی ہی دولت کا مالک ہو، فرمایا کہ وہ { شَرُّ الْبَرِیَّۃِ } ہے۔ مخلوق میں بدترین انسان ہے۔ ہرقل کا تجزیہ: چنانچہ ہر قل نے پوچھا کہ اس کا نسب کیسا ہے؟ ابو سفیان نے جواب دیا کہ ’’ ھو فینا ذو نسب ‘‘ وہ بڑا عالی النسب اور بڑے عظیم نسب کا مالک ہے، ہر قل نے اس کا جواب دیا کہ ہاں یہ بات درست ہے، جو سچا نبی ہوتا ہے، وہ نسب والا ہوتا ہے، اس کے آباء و اجداد کی ایک بڑی مبارک لڑی ہوتی ہے، اس لحاظ سے کہ ان میں دنیوی اعتبار سے کوئی عیب نہیں ہوتا۔ اگر اس کا نسب اعلیٰ ہے، نسبی اعتبار سے وہ برتر ہے اور تم اس کی گواہی دیتے ہو، تو یہ ایک علامت پیدا ہوگئی کہ وہ سچا نبی ہے، اس نے کہا: ’’ کذلک الأنبیاء تبعث في نسب قومھا ‘‘ انبیاء بھی بڑے اونچے خاندان اور اعلیٰ نسب کے ہوتے ہیں، کوئی نبی ایسا نہیں ہوا کہ جس کے نسب میں کسی مقام پر کوئی انگلی اٹھا سکے کہ تمہارا باپ ایسا تھا، تمہارا دادا ایسا تھا، کوئی نبی ایسا نہیں گزرا، لہٰذا یہ اس کے سچا نبی ہونے کی ایک بڑی قوی علامت ہے، کیونکہ جو اﷲ کے انبیاء ہوتے ہیں، اﷲ کے رسول ہوتے ہیں، وہ بڑے اعلیٰ نسب کے مالک ہوتے ہیں۔ ہرقل کا دوسرا سوال: دوسرا سوال یہ کیا کہ ’’ ھل قال ھذا القول أحد منکم؟ ‘‘ کیا تمہارے
Flag Counter