Maktaba Wahhabi

263 - 281
عَلَىٰ مَن كَذَّبَ وَتَوَلَّىٰ ﴿٤٨﴾} [طہ: 47،48] ’’اور سلام اس پر جو ہدایت کے پیچھے چلے، بے شک ہم یقینا ہماری طرف وحی کی گئی ہے کہ بے شک عذاب اس پر ہے ہے، جس نے جھٹلایا اور منہ پھیرا۔‘‘ سلام ہدایت کی پیروی کرنے والوں پر اور عذاب مکذبین پر، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ سلام سلام تحیہ نہیں، ملاقات کے وقت انسان جو سلام کہتے ہیں، وہ اس قسم کی بات نہیں ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہودی سلام کریں تو ’’وعلیکم‘‘ کہہ دیا کرو، کیونکہ کبھی کبھی وہ شرارتاً ’’السام علیکم‘‘ [ تم پر موت نازل ہو] کہہ دیتے تھے، اس کا جواب ’’ وعلیکم‘‘ کافی ہے۔ أما بعد کی تشریح: أما بعد: أما تو تفسیر کے لیے آتا ہے، پہلے مجمل طور پر کسی کا ذکر آجائے، تو اس کے بعد دو چیزیں ہوتی ہیں، یہاں صرف ایک ہی ہے، حافظ نے کہا کہ یہاں ذکر تو ایک چیز کا ہے، ’’ أما الحمد فللّٰہ، أما الدعوۃ فإني أدعوک ‘‘‘ اس قسم کے الفاظ ہو سکتے ہیں، ’’ أما بعد الحمد والصلوۃ ، فإني أدعوک بدعایۃ الإسلام ‘‘ میں تمہیں اسلام کی دعوت دیتا ہوں، اسلام سے مراد ہے کہ میں جو دین لایا ہوں، اس کی طرف دعوت دیتا ہوں۔ اسلام کے احکام میں حالاتِ زمانہ کی رعایت: اسلام اگرچہ سب انبیاء کا دین ہے، مگر جس وقت اﷲ تعالیٰ کوئی پیغمبر بھیجتا ہے، اس میں کچھ خصوصی احکام ہوتے ہیں، اس لئے پہلا دین منسوخ ہوجاتا ہے، ادیان کی تعبیر لفظ اسلام سے نہیں ہوئی، اسلام وہی ہے جو نبیٔ حاضر کا مسلک ہوگا۔
Flag Counter