Maktaba Wahhabi

161 - 281
یہ تعلیم و تعلم کا اجر و ثواب ہے، یہ دوہرا اجر ہے۔ 3۔ اور تیسرا شخص کون ہے؟ ’’عبد مملوک أدی حق اللّٰه وحق موالیہ ‘‘دوسرا وہ غلام، خادم اور ملازم جو اﷲ تعالیٰ اور اپنے مالک کا حق پوری دیانت داری سے ادا کرے، جب مالک کی خدمت پر مامور ہو، تو پوری دیانت داری سے اس کا کام کرے، اس میں خیانت نہ کرے، کوتاہی نہ کرے اور جونہی اذان کی آواز سنے، تو پھر فوراً نماز کے لیے بھی حاضر ہو جائے، اﷲ کا بھی حق ادا ہو رہا ہے، اور اپنے مالک مجازی کا بھی حق ادا ہو رہا ہے، فرمایا کہ اس شخص کو بھی دوہرا اجر ملے گا۔‘‘[1] دوہرے اجر کی توجیہ: تو آپ نے فرمایا کہ اے ہرقل اگر تم اسلام قبول کر لو گے، تو تمہیں دوہرا اجر ملے گا، ایک اپنے پیغمبر عیسی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے کا اور دوسرا مجھ پر ایمان لانے کا، اس دوہرے اجر کی دوسری توجیہہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ اگر تم اسلام لے آؤ گے، تو تمہیں دیکھ کر تمہاری رعیت اور تمہارے أتباع بھی اسلام قبول کر لیں گے، یعنی تمہارا اسلام قبول کرنا ان کے اسلام قبول کرنے کا ایک سبب بن جائے گا، تو یہ دوہرا اجر ہوگا۔ ایک یہ کہ تم نے خود اسلام قبول کر لیا اور دوسرا یہ کہ تم دوسروں کے لیے سبب بن گئے اور اس طرح تمہیں بے تحاشا اجر و ثواب ملے گا۔ اگر تم اعراض و انحراف کرو گے اور اس دعوت کو قبول نہیں کرو گے: ’’فإنما علیک إثم الأریسیین ‘‘ تو پھر تمام ’’ أریسیین ‘‘ کا گناہ بھی تمہارے ذمے ہوگا۔
Flag Counter