Maktaba Wahhabi

58 - 281
ایلیاء ان کے ہاں ایک مقدس جگہ تھی۔ روایتوں میں یہ بات موجود ہے کہ جب شام کی فوجوں نے کسریٰ شاہ ایران کی فوجوں کو شکست دی، تو ہرقل اﷲ کا شکر ادا کرنے کے لیے ایلیاء آیا ،وہ چل کر بیت المقدس میں آیا تھا،[1] یہ چلنا ایک شکریہ تھا، اس مقام پر بیٹھنا اﷲ کا شکر ادا کرنا تھا،یہ مقام جو ان کے ہاں دین کے تقدس کی جگہ تھی، ہر قل یہاں آیا اور ہر قل کے ساتھی ان تیس قریشیوں کو گھیر کر اس کے پاس لے آئے۔ مجلس کا آغاز: ’’ فدعاھم في مجلسہ، وحولہ عظماء الروم ‘‘ ہر قل نے ان تیس قریشیوں کو اپنی مجلس میں بلا لیا، جو اس کی خاص نشست تھی، ہر قل کے اردگرد روم کے علمائ، امرائ، عظماء اور روم کے سردار بیٹھے ہوئے تھے، ان کے بڑے بڑے پادری، بطارقہ اور قسیسین بیٹھے ہوئے تھے اور پورا دربار اس وقت قائم تھا۔ ’’ ثم دعاہ ودعا بترجمانہ ‘‘ ہر قل نے ابو سفیان کو قریب کر لیا اور اپنے ترجمان کو بھی بلا لیا، کیونکہ ہر قل کی زبان عبرانی تھی، وہ عربی نہیں جانتا تھا۔ اس نے اپنے ترجمان کو بلا لیا کہ تم میری عبرانی کا عربی میں ترجمہ کرو اور اس کی عربی کا عبرانی میں ترجمہ کر کے مجھے پیش کرو، تاکہ میں بات کو سمجھ سکوں۔ دعوت دین کے لیے غیر مسلموں کی زبان سیکھنا: اس وقت عبرانی زبان معروف تھی ۔رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا: ’’ تعلم السریانیۃ ‘‘ تم عبرانی زبان سیکھ لو، تاکہ ہماری دعوت کے کام آئے اور ہم عبرانی میں دعوت دے سکیں، بعض اوقات عبرانی زبان کے قاصد ہمارے پاس آتے ہیں، تم ان کی بات کا ترجمہ کر سکو اور بعض اوقات عبرانی خطوط میرے پاس
Flag Counter