Maktaba Wahhabi

327 - 358
’’ اور مومن مرد اور مومن عورتیں ایک دوسرے کے ممد و معاون اور رفیق ہیں۔ نیک باتوں کا حکم دیتے ہیں اور بری باتوں سے روکتے رہتے ہیں اور نماز کی پابندی کرتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتے ہیں، یہی لوگ ہیں کہ اللہ ان پر ضرور رحمت کرے گا۔ بےشک اللہ تعالیٰ بڑا اختیار والا اور بڑا حکمت والا ہے۔‘‘ اس کے ساتھ ساتھ مومن کے لیے جائز اسباب کو اپنانا بھی مشروع ہے۔ اس طرح ہی وہ خوف اور امید کو جمع کر سکتا ہے، اور حصول مطلوب اور باعث خوف چیزوں سے بچاؤ کے لیے اللہ تعالیٰ پر توکل اور اعتماد کرتے ہوئے مباح اسباب کو اپنا سکتا ہے، کہ وہ بڑا سخی اور کرم فرما ہے۔ اس کا فرمان ہے: ﴿ وَمَن يَتَّقِ اللّٰهَ يَجْعَل لَّهُ مَخْرَجًا ﴿٢﴾ وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ ۚ وَمَن يَتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ فَهُوَ حَسْبُهُ ۚ ﴾(الطلاق 65؍2-3) ’’ اور جو کوئی اللہ سے ڈرتا ہے تو اللہ اس کے لیے کشائش پیدا کر دیتا ہے اور اسے ایسی جگہ سے رزق پہنچاتا ہے جہاں سے اسے گمان نہیں ہوتا۔‘‘ اسی نے فرمایا: ﴿وَمَن يَتَّقِ اللّٰهَ يَجْعَل لَّهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًا ﴿٤﴾(الطلاق 65؍4) ’’ اور جو کوئی اللہ سے ڈرے گا تو اللہ اس کے ہر کام میں آسانی کر دے گا۔‘‘ مزید ارشاد ہوا: ﴿ وَتُوبُوا إِلَى اللّٰهِ جَمِيعًا أَيُّهَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿٣١﴾(النور 24؍31) ’’ اور اے ایمان والو! تم سب اللہ کے سامنے توبہ کرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔‘‘ لہذا میری اسلامی بہن! آپ پر گزشتہ گناہوں سے توبہ کرنا، اس کی اطاعت پر استقامت اختیار کرنا اس کے بارے میں حسن ظن سے کام لینا اور اس کی ناراضگی کا باعث بننے والے کاموں سے پرہیز کرنا واجب ہے۔ آپ کے لیے خیر کثیر اور انجام بالخیر کی بشارت ہو۔ …شیخ ابن اب باز…
Flag Counter