Maktaba Wahhabi

49 - 358
’’ اگر تو ان کے ساتھ کداء(قریب ترین قبرستان)تک بھی جاتی تو جنت نہ دیکھ پاتی۔‘‘ (ب)اس کی علت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد میں جو آپ نے جنازے کے ساتھ جانے والی عورتوں سے فرمایا، بیان کی گئی ہے: (ارْجِعْنَ مَأْزُورَاتٍ غَيْرَ مَأْجُورَاتٍ، فإنكن تفتن الحي وتؤذين الميت) ’’ واپس لوٹ جاؤ، تمہیں اجر نہیں گناہ ملے گا، تم زندوں کے لیے باعث فتنہ اور مُردوں کے لیے باعث تکلیف ہو۔‘‘ اس حدیث میں نہی کی علت دو چیزوں کو قرار دیا گیا ہے۔ ایک یہ کہ وہ زندوں کے لیے باعث فتنہ ہیں کیونکہ عورت سرتاپا پردہ ہے۔ لہذا اس کا اجنبی لوگوں کے سامنے آنا فتنہ اور ارتکاب جرائم کا باعث ہے۔ دوسرے یہ کہ عورتیں میت کے لیے ایذاء رسانی کا باعث ہیں۔ وہ یوں کہ عورتیں بے صبر اور کمزور دل ہونے کی وجہ سے مصائب کی متحمل نہیں ہو سکتیں۔ لہذا عین ممکن ہے کہ وہ قبروں کی زیارت کے وقت چیخنے، چلانے یا بین کرنے کا مظاہرہ کریں جو کہ شرعا حرام ہے۔ …شیخ ابن اب باز… تصویر کا حکم سوال 15: تصویر کا کیا حکم ہے؟ اس کے متعلق کون کون سی احادیث وارد ہیں؟ نیز کیا سایہ دار اور غیر سایہ دار تصویروں میں کوئی فرق ہے؟ جواب: متحرک بالارادہ اشیاء مثلا انسان، جانور، پرندہ وغیرہ کی صورت گری کا نام تصویر ہے اور تصویر کا حکم یہ ہے کہ وہ شرعا حرام ہے۔ اس کے متعلق کئی ایک احادیث وارد ہیں جن میں سے چند ایک یہ ہیں: (الف) ((عَنْ ابْن مَسْعُودٍ رضي اللّٰه عنه قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:إِنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْمُصَوِّرُونَ)) (صحیح البخاری رقم 5950، صحیح مسلم رقم 2109، سنن النسائی و مسند احمد 1؍375) ’’ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ قیامت کے دن سب
Flag Counter