Maktaba Wahhabi

355 - 358
اگر وہ کسی کبیرہ گناہ کی مرتکب نہیں ہوئی تو پھر آپ کو قطع تعلقی کا حق حاصل نہیں ہے۔ …شیخ محمد بن صالح عثیمین… ضرورت کے لیے منع حمل کا حکم سوال 58: میری عمر ستائیس برس ہے، میں شوگر کی مریضہ ہوں، آخری حمل کے دوران شوگر نے مجھے بے بس کر دیا تو میں نے انسولین کا انجکشن لگوانا شروع کر دیا، بچے کی ولادت آپریشن کے ذریعے عمل میں آئی، بناء بریں میں نے نس بندی کرا لی، کیا یہ حلال ہے یا حرام؟ میں آپ کو یہ بتاتی چلوں کہ میں اس وقت آٹھ بچوں کی ماں ہوں۔(جزاکم اللہ احسن الجزاء)۔ جواب: ضرورت کے علاوہ مستقل طور پر حمل روکنا یا اسے وقتی طور پر معطل کرنا ناجائز ہے۔ ضرورت کا پیمانہ یہ ہے کہ کوالیفائیڈ ڈاکٹر یہ فیصلہ دے دیں کہ ولادت بیماری میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے، یا حمل اور پھر وضع حمل سے عورت کی ہلاکت کا ڈر ہے۔ علاوہ ازیں مستقل حمل روکنے یا وقتی طور پر معطل کرنے کے لیے خاوند کی رضامندی بھی ضروری ہے۔ پھر عذر ختم ہونے پر عورت گزشتہ حالت پر لوٹ آئے گی۔ بیوی کی بیماری، جسمانی کمزوری، وضع حمل کی تکلیف کا عدم برداشت اور مناسب طور پر بچوں کی تربیت نہ کر سکنا بھی ضرورت کے ضمن میں آتا ہے۔ …شیخ ابن جبرین… میاں بیوی کے مابین کھیل خفیہ ہونا چاہیے سوال 59: کیا ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے باہمی مسابقہ کو عورت کے لیے کھیل کود کو جائز قرار دینے کی اساس بنا سکتے ہیں؟ جواب: یہ مسابقہ(دوڑ میں مقابلہ)کسی خاص جگہ پر ہوا تھا، بظاہر وہ رات کا وقت تھا، جبکہ لوگ سو رہے تھے۔ یہ مسابقہ مسجد میں یا اس کے قریب یا مضافات شہر میں ہوا، اور شاید اس سے مقصود اچھے انداز میں معاشرتی زندگی کی تکمیل تھا اور میاں بیوی کے درمیان محبت و مودت کا حصول تھا۔ اس بناء پر اس واقعہ سے اس جیسے عمل کے لیے ہی استدلال کیا جا سکتا ہے۔ خاوند کے لیے بیوی کے ساتھ اس جیسا مسابقہ جائز ہے، بشرطیکہ وہ مخفی ہو اور فتنہ وغیرہ سے بچ کر پرامن ہو۔ باقی رہے کھیلوں کے اوپن مقابلے مثلا دوڑ یا کشتی وغیرہ تو ان کے لیے اس واقعہ سے استدلال نہیں ہو سکتا،
Flag Counter