Maktaba Wahhabi

45 - 358
(مَنْ تَعَلَّقَ تَمِيمَةً فَلا أَتَمَّ اللّٰهُ عَلَيْهِ)(شرح معانی الآثار 4؍325) ’’ جو شخص تعویذ لٹکائے اللہ اس کا کچھ مکمل نہ کرے۔‘‘ دوسری روایت میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (مَنْ تَعَلَّقَ تَمِيمَةً فَقَدْ أَشْرَكَ)’’ جس نے تعویذ لٹکایا اس نے شرک کیا۔‘‘ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو دین میں سمجھ اور اس پر استقامت عطا فرمائے اور ہم سب کو شریعت کے مخالف پر عمل کرنے سے محفوظ رکھے۔ …شیخ ابن اب باز… مُردوں سے تبرک ناجائز ہے سوال 10: ہمارے شہر میں ایک شخص فوت ہو گیا، ہم نے شہر کی عمر رسیدہ خواتین کو دیکھا کہ وہ اس کے گھر جا رہی ہیں اور میت کو کفن کے بعد کپڑے سے ڈھانپ کر عورتوں کے درمیان رکھ دیا گیا۔ جب ہم نے اس کا سبب پوچھا تو انہوں نے کہا ’’ ہم حصول برکت کے لیے ایسا کرتی ہیں‘‘ ان عورتوں کے اس عمل کا کیا حکم ہے؟ کیا یہ سنت ہے؟ جواب: یہ عمل ناجائز بلکہ منکر ہے۔ کیونکہ کسی کے لیے مُردوں یا مقبروں سے تبرک حاصل کرنا جائز نہیں۔ اسی طرح ان سے یہ سوال کرنا کہ وہ کسی مریض کو شفا بخشیں یا فلاں حاجت پوری کر دیں تو یہ بھی ناجائز ہے۔ کیونکہ عبادت محض اللہ تعالیٰ کا حق ہے، برکت بھی اسی سے حاصل کی جائے کہ وہ بابرکت ہونے سے متصف ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿تَبَارَكَ الَّذِي نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلَىٰ عَبْدِهِ لِيَكُونَ لِلْعَالَمِينَ نَذِيرًا ﴾(الفرقان 25؍1) ’’ بابرکت ہے وہ ذات جس نے اپنے بندے(محمد صلی اللہ علیہ وسلم)پر فرقان نازل فرمایا تاکہ وہ سب جہانوں کے لیے ڈرانے والا بن جائے۔‘‘ مزید فرمایا: ﴿تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ ﴾(الملک 67؍1)) ’ ’ بابرکت ہے وہ ذات جس کے ہاتھ میں بادشاہی ہے۔‘‘ اس کا مطلب یہ ہے کہ ذات باری تعالیٰ ہی انتہائی طور پر با عظمت اور بابرکت ہے۔ جہاں تک
Flag Counter