Maktaba Wahhabi

42 - 358
نیز اس لیے بھی کہ غیر مسلم مرد و زن کو یہاں لانا مسلمانوں کے عقائد و اعمال اور تربیت اولاد کے سلسلے میں خطرے سے خالی نہیں۔ لہذا اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرتے ہوئے فتنے و فساد کی جڑ کاٹنے کی غرض سے جزیرۃ العرب میں غیر مسلموں کی آمد کو روکنا از بس ضروری ہے۔ …شیخ ابن اب باز… خون سے غسل کرنے کا حکم سوال 7: میری والدہ بیمار تھی۔ کئی ہسپتالوں میں علاج و معالجہ کے باوجود کوئی فائدہ نہ ہوا، آخر کار وہ ایک کاہن کے پاس چلی گئی۔ کاہن نے اسے بکری کے خون سے غسل کرنے کو کہا۔ چونکہ میری والدہ اس بارے میں شرعی حکم سے آگاہ نہ تھی لہذا اس نے کاھن کے حکم کی تعمیل میں خون سے غسل کر لیا۔ ہمیں بتائیے کیا اس گناہ کی پاداش میں ہم پر کوئی کفارہ ہے؟ اگر ہے تو کتنا؟ جزاکم اللہ خیرا۔ جواب: کاہنوں، نجومیوں، جادوگروں اور شعبدہ باز قسم کے لوگوں کے پاس جانا اور ان سے کسی مسئلے کا حل چاہنا ناجائز ہے۔ اسی طرح ان سے کچھ دریافت کرنا اور ان کی تصدیق کرنا بھی ناجائز بلکہ کبیرہ گناہ ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (مَنْ أَتَى عَرَّافًا فَسَأَلَهُ عَنْ شَيْءٍ، لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلاةٌ أَرْبِعِينَ لَيْلَةً)(صحیح مسلم و مسند احمد) ’’ جو شخص کسی کاہن و نجومی کے پاس آئے، اس سے کچھ پوچھے تو اس کی چالیس دن کی نماز قبول نہیں ہوتی۔‘‘ ایک جگہ یوں ارشاد ہوتا ہے: (مَنْ أَتَى عَرَّافًا أَوْ كَاهِنًا فَصَدَّقَهُ فِيمَا يَقُولُ، فَقَدْ كَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلَى مُحَمَّدٍ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ)(سنن اربعۃ، مستدرک حاکم، مسند بزار، المعجم الاوسط) ’’ جو شخص کسی کاہن یا نجومی کے پاس آئے پھر اس کی تصدیق کرے تو اس نے شریعت محمدیہ کا انکار کیا۔‘‘ نیز فرمایا کہ:
Flag Counter