Maktaba Wahhabi

368 - 358
جواب: اس عورت نے ایک اعتبار سے اچھا بھی کیا اور ایک اعتبار سے برا بھی۔ اچھا تو یوں کہ اس نے چاہا کہ کسی طرح اس کے خاوند کا دامن قرض سے پاک ہو جائے۔ وہ کسی شخص کے زیر بار تھا اس کی بیوی اس سے یہ بوجھ اتارنا چاہتی تھی۔ اس بات کا بھی امکان ہے کہ وہ اپنے بھائی کو فائدہ پہنچانا چاہتی ہو اس لیے کہ اس کا خاوند دوسروں کے حقوق کی ادائیگی میں ٹال مٹول سے کام لیتا ہے اور قدرت کے باوجود انہیں ادا نہیں کرنا چاہتا۔ اس نے چاہا کہ اس کے بھائی کو اس کا حق مل جائے کہ اسے اس کی ضرورت ہے اس کے لیے عورت نے یہ حیلہ اپنایا۔ دوسری طرف اس کا یہ عمل ایک طرح سے غلط بھی ہے وہ یوں کہ یہ عمل خیانت کے مترادف ہے۔ اس نے خفیہ طریقے سے خاوند سے کچھ مال حاصل کیا جسے وہ روز مرہ کی ضروریات کی تکمیل کے لیے وصول کیا کرتی تھی۔ ہم خاوند کو نصیحت کریں گے کہ وہ بیوی کو معذور سمجھے اور اس کے متعلق حسن ظن سے کام لے، اسے پھر اسے امانت دار اور قابل اعتماد سمجھے۔ …شیخ ابن جبرین… ہو سکتا ہے تم کسی چیز کو ناپسند کرو اور اللہ تعالیٰ اس میں خیر کثیر پیدا فرما دے سوال 81: تقریبا پانچ سال قبل میں ایک کام سے منسلک ہوئی۔ میں اس دن سے ہی اس کام سے مطمئن نہیں ہوں، کیونکہ میں کماحقہ اس ڈیوٹی کے ادا کرنے سے قاصر ہوں لہذا چاہتی ہوں کہ یہ کام چھوڑ کر کوئی اور کام کروں۔ اس سے قبل کہ میں نئے میدان عمل کے بارے میں سوچوں میں نماز استخارہ ادا کرتی ہوں تاکہ میری کوشش صحیح خطوط پر آگے بڑھ سکے۔ اس کے بعد ترک عمل کے بارے مجھے شرح صدر ہو جاتا ہے اور میں عملی طور پر تبدیلی عمل کے لیے کوشاں ہو جاتی ہوں لیکن جلد ہی معلوم ہوتا ہے کہ امید کی تمام کرنیں ماند پڑ گئیں ہیں اور ہر چیز پہلی حالت پر لوٹ آئی ہے۔ میں اس وقت سے یہ کام چھوڑنے کی کوشش کر رہی ہوں لیکن ابھی تک کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس مقصد کے لیے نماز استخارہ پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟ اگر جائز ہے تو میرے پانچ سال اس کام پر لگے رہنے کی حکمت کیا ہے جبکہ میں اسے پسند نہیں کرتی اور کسی طرح کی تبدیلی بھی رونما نہیں ہوئی۔ برائے کرم فتویٰ سے نوازیں۔ جزاکم اللہ خیرا
Flag Counter