Maktaba Wahhabi

349 - 358
معاملہ ذمہ دار ایجنسیوں کے سامنے اٹھائے یا کسی ایسے شخص کو بتائے جس کی تعظیم اس کی نظر میں نصیحت کرنے والے سے زیادہ ہو۔ الغرض اسے ایسا قریب ترین راستہ اختیار کرنا چاہیے جس سے وہ اپنا مقصود حاصل کر سکے، حتی کہ اگر معاملہ اس حد تک پہنچ جائے کہ اسے ذمہ داران حکومت تک پہنچانا پڑے تاکہ وہ اسے اس کی حرکات سے روک سکیں تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ …شیخ محمد بن صالح عثیمین… سمجھے بغیر قرآن کی تلاوت کرنا سوال 49: میں ہمیشہ تلاوت قرآن مجید کرتی رہتی ہوں لیکن اس کا مفہوم نہیں سمجھتی، کیا مجھے اس کا ثواب ملے گا؟ جواب: قرآن مجید بابرکت کتاب ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ إِلَيْكَ مُبَارَكٌ لِّيَدَّبَّرُوا آيَاتِهِ وَلِيَتَذَكَّرَ أُولُو الْأَلْبَابِ ﴿٢٩﴾(ص 38؍29) ’’ یہ قرآن ایک بابرکت کتاب ہے جس کو ہم نے آپ پر نازل کیا تاکہ لوگ اس کی آیتوں میں غور و فکر کریں اور تاکہ اہل فہم نصیحت حاصل کریں۔‘‘ ہر انسان تلاوت قرآن مجید پر اجر و ثواب کا مستحق ہے، وہ قرآنی مفاھیم سے آگاہ ہو یا نہ ہو لیکن عمل بالقرآن کے مکلف مومن انسان کے شایان شان نہیں کہ وہ قرآن مجید کے مفاھیم کو نہ سمجھے۔ اگر کوئی شخص مثلا علم طب سیکھنا چاہتا ہے، اور اس کے لیے وہ طبی کتب پڑھنا چاہتا ہے تو جب تک وہ ان کا مفہوم نہیں سمجھے گا ان سے استفادہ نہیں کر سکے گا۔ وہ انہیں بخوبی سمجھنا چاہے گا تاکہ عملی زندگی پر ان کا اطلاق کر سکے، پھر آخر آپ کا کتاب اللہ کے بارے میں کیسا رویہ ہے جو شفاء لما فی الصدور ہے، موعظة للناس ہے، کہ انسان بغیر تدبر اور فہم معانی کے اسے پڑھتا چلا جائے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم تو دس آیات سے آگے نہ پڑھتے جب تک کہ وہ انہیں اور ان میں موجود علم و عمل کو اچھی طرح سیکھ نہ لیتے۔ انسان چاہے قرآنی مفاھیم سے آگاہ ہو یا نہ ہو اسے بہرحال تلاوت قرآن کا ثواب تو ملے گا، لیکن اسے فہم معانی و مطالب کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ اسے اس کے لیے قابل اعتماد علماء سے استفادہ کرنا چاہیے۔ مثلا تفسیر ابن جریر اور تفسیر ابن کثیر وغیرہ۔ …شیخ محمد بن صالح عثیمین…
Flag Counter