Maktaba Wahhabi

335 - 358
’’ اس آدمی کے لیے ہلاکت ہے، جو لوگوں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولتا ہے۔۔ اس کے لیے ہلاکت ہے پھر اس کے لیے ہلاکت ہے۔‘‘ اس بناء پر ہر طرح کے جھوٹ سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔ وہ لوگوں کو ہنسانے کے لیے ہو، مذاقا ہو یا سنجیدگی سے۔ انسان جب اپنے آپ کو سچ بولنے اور اس کی جستجو کا عادی بنا لے تو وہ ظاہری اور باطنی اعتبار سے سچا بن جاتا ہے، اسی لیے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (وَلَا يَزَالُ الرَّجُلُ يَصْدُقُ وَيَتَحَرَّى الصِّدْقَ حَتَّى يُكْتَبَ عِنْدَ اللّٰهِ صِدِّيقًا)(متفق علیہ) ’’ انسان ہمیشہ سچ بولتا اور سچ کی جستجو میں لگا رہتا ہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں صدیق لکھا جاتا ہے۔‘‘ ہم سب سچائی اور کذب بیانی کے نتائج سے بخوبی آگاہ ہیں۔ …شیخ محمد بن صالح عثیمین… فوت شدہ شخص کو بار بار خواب میں دیکھنے کی کیا تعبیر ہے؟ سوال 30: فوت شدہ شخص کو بار بار خواب میں دیکھنے کی کیا تعبیر ہے؟ جواب: اگر فوت شدہ شخص خواب میں اچھی حالت میں نظر آئے تو اس کے لیے خیر کی امید رکھنی چاہیے اور اگر حالت کچھ اور ہو تو یہ شیطانی کار گزاری بھی ہو سکتی ہے، کیونکہ شیطان کسی بھی شخص کا غیر پسندیدہ روپ دھار سکتا ہے۔ اس سے اس کا مقصد زندہ لوگوں کو حزن و ملال میں مبتلا کر دینا ہوتا ہے۔ فرمان باری تعالیٰ ہے: (إِنَّمَا النَّجْوَىٰ مِنَ الشَّيْطَانِ لِيَحْزُنَ الَّذِينَ آمَنُوا وَلَيْسَ بِضَارِّهِمْ شَيْئًا إِلَّا بِإِذْنِ اللّٰهِ ۚ)(المجادلۃ 58؍10) ’’ بری سرگوشیاں بس شیطان ہی کی طرف سے ہیں تاکہ وہ مسلمانوں کو غم میں مبتلا کرے اور وہ انہیں کچھ بھی نقصان نہیں پہنچا سکتا مگر اللہ کے ارادے سے۔‘‘ اس بناء پر اگر کوئی شخص کسی فوت شدہ کو خواب کے دوران غیر پسندیدہ حالت میں دیکھے تو اسے اللہ تعالیٰ کی شیطان مردود سے پناہ مانگنی چاہیے اور کسی کو اس کے بارے میں آگاہ نہیں کرنا چاہیے۔ اس طرح میت کو نقصان نہیں ہو گا، اسی طرح جو شخص بھی خواب میں کسی غیر پسندیدہ چیز کو دیکھے تو شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ مانگے۔ تین بار بائیں طرف تھوک دے اور جس کروٹ پر سو
Flag Counter