Maktaba Wahhabi

72 - 358
(لَا، إِنَّمَا يَكْفِيكِ أَنْ تَحْثِي عَلَى رَأْسِكِ ثَلَاثَ حَثَيَاتٍ ثُمَّ تُفِيضِي عَلَيْكِ الْمَاءَ فَتَطْهُرِي)(صحیح مسلم رقم 330) ’’ نہیں، تیرے لیے یہی کافی ہے کہ تو سر پر تین لیپ پانی ڈال لے، پھر اپنے جسم پر پانی انڈیل کر غسل کر لے۔‘‘ ویسے اگر عورت حیض کے بعد غسل کرتے وقت انہیں کھول لے تو زیادہ بہتر ہے کیونکہ کچھ دیگر احادیث اس کی مؤید ہیں۔ واللّٰه ولى التوفيق …شیخ ابن اب باز… وضو میں شک کا حکم سوال 6: جب کسی شخص کو شک پڑ جائے کہ اس کا وضو ٹوٹ گیا ہے یا نہیں، تو اس بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟ جواب: جب کسی شخص کو وضو ٹوٹنے یا باقی رہنے کے متعلق شک ہو تو اس بارے میں اصل یہ ہے کہ طہارت اپنی حالت پر برقرار رہے گی اور شک مضر نہیں ہو گا۔ کیونکہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس شخص کے بارے میں سوال کیا گیا جو دوران نماز کچھ محسوس کرتا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (لَا يَنْصَرِفُ حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا، أَوْ يَجِدَ رِيحًا)(رواہ مسلم) ’’ وہ نماز سے نہ نکلے یہاں تک کہ آواز سنے یا بدبو پائے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کے لیے واضح فرما دیا کہ اصل طہارت اور پاکیزگی ہے تاوقتیکہ حدث(بے وضو ہونا)یقینی طور پر محقق نہ ہو۔ جب تک اسے شک رہے گا اس کی طہارت صحیح اور ثابت رہے گی۔ لہذا اس کے لیے نماز پڑھنا، طواف کعبہ کرنا اور تلاوت قرآن کرنا جائز ہو گا۔ یہی اصل ہے۔ الحمدللہ یہ اسلام کی نوازشات اور آسانی کا ایک مظہر ہے۔ …شیخ ابن اب باز… دوران وضو عورت سر کا مسح کیسے کرے؟ سوال 7: دوران وضو عورت کے سر کا مسح کرنے کی کیفیت کیا ہے؟ کیا عورت کسی مجبوری کے تحت سر کے ایک حصے کا مسح کر سکتی ہے؟
Flag Counter